اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسحاق ڈار کا گھر نیلام کرنے کی اجازت دے دی

تبسم اسحاق ڈار کا کہنا ہے احتساب عدالت نے گھر پر ان کے دعوے کی تحقیق کئے بغیر ضبطی اور نیلامی کا حکم جاری کیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر اسحاق ڈار کی اہلیہ تبسم ڈار کی جانب سے گھر کی نیلامی روکنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے لاہورکے علاقے گلبرگ میں واقع گھر کو نیلام کرنے کی اجازت دے دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسحاق ڈار کی اہلیہ تبسم ڈار کی درخواست کی سماعت کی اور درخواست گزار کا دعویٰ مسترد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے گھر کی نیلامی کے حوالے سے سنایا گیا حکم امتناعی بھی ختم کردیا۔

یہ بھی پڑھیے

تعلیم یافتہ نوجوان بیروزگار، دہشتگردی کی طرف مائل ہورہے ہیں، شیری رحمان

پولیس اہلکاروں نے اغوا کے ملزم کو رشوت لے کر فرار کروایا، تفتیشی حکام

احتساب عدالت نے لاہورمیں سات نومبر کو مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈارکا مکان ضبط کرکے نیلام کرنے کا حکم دیا تھا۔

اس حکم کے خلاف درخواست میں اسحاق ڈار کی اہلیہ تبسم ڈارنے موقف اختیارکیا تھا کہ گلبرگ تھری لاہور لاہور کا گھران کی ملکیت ہے جواسحاق ڈار نے انہیں 14 فروری 1989 میں تحفے میں دیا تھا۔

تبسم ڈارکا یہ بھی کہنا تھا کہ احتساب عدالت نے گھر پر ان کے دعوے کی تحقیق کئے بغیر ضبطی اور نیلامی کا حکم جاری کیا۔

متعلقہ تحاریر