نواز شریف کی واپسی سے متعلق سلیم صافی کا دعویٰ غلط ثابت ہوا

سلیم صافی نے دسمبر میں ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ سابق وزیراعظم جنوری 2022 میں پاکستان آئیں گے، لیکن ڈاکٹرز کے مطابق وہ ابھی سفر نہیں کرسکتے۔

صحافی اور جیو ٹی وی کے پروگرام جرگہ کے اینکرپرسن سلیم صافی نے 25 دسمبر کو میاں نواز شریف کی سالگرہ کے دن ٹویٹ کرتے ہوئے نہایت اہم انکشافات کیے تھے۔

سلیم صافی نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف جنوری 2022 میں پاکستان آنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ نواز شریف کو عدالتوں سے ریلیف ملے گا اور سزائیں بھی ختم کر دی جائیں گی، یہ سب طے ہو چکا ہے۔

آج یکم فروری 2022 ہے، جنوری کا مہینہ ختم ہو چکا ہے، سلیم صافی صاحب سے پوچھنا چاہیے کہ کہاں ہیں نواز شریف صاحب؟

آپ کے دعوے کے مطابق تو وہ جنوری میں واپس آ رہے تھے؟ اسکرپٹ بھی تیار ہوگئی تھی جس پر سابق وزیراعظم مطمئن بھی تھے لیکن اب ایسا کیا ہوا کہ وہ پاکستان نہیں آئے؟

سلیم صافی صاحب 30 برس سے زائد عرصے سے صحافت سے وابستہ ہیں لیکن ابھی تک بےپرکی خبریں اڑا رہے ہیں۔

اب کوئی ان سے پوچھے گا تو یہ نئی تاریخ دے دیں گے، کہیں گے میاں صاحب اب نہیں تب آئیں گے۔

یاد رہے کہ جنوری کے پہلے ہفتے میں نواز شریف کے ملک واپس نہ آنے پر ان کے ضمانتی شہباز شریف کے خلاف کارروائی کے لیے اٹارنی جنرل آف پاکستان نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

آج نواز شریف کے معالج ڈاکٹر فیاض شال کی جانب سے جاری کردہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق نواز شریف شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں اور اگر وہ لندن میں بغیر کسی علاج کے پاکستان دوبارہ جاتے ہیں تو اس کے نتائج خطرناک ہوسکتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر