فائیو جی ٹیکنالوجی کا حصول، حکومت اور اسٹار لنک کے درمیان مذاکرات جاری

سیکرٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کہنا ہے فری لانسرز رجسٹرڈ ہوتے ہیں تو اْنھیں ٹیکس میں چھوٹ کےساتھ مزید سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گی۔

پاکستانیوں، بالخصوص نوجوانوں کے لیے خوشخبری ہے کہ پاکستان میں آئندہ برس فائیو جی ٹیکنالوجی لانچ کردی جائے گی جبکہ سیٹلائٹ کے ذریعے سستے انٹرنیٹ کی فراہمی کے حوالے سے اسٹار لنک سے مذاکرات کئے جارہے ہیں۔

چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے یہ بات سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کو بتائی۔

اجلاس میں سینیٹر افنان اللہ خان نے دریافت کیا کہ پی ٹی اے پاکستان میں فائیو جی ٹیکنالوجی کب تک لانچ کرے گاجس پر چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ حکومت  2023 تک ملک میں فائیو جی لانچ کرنے کا اردہ رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

دنیا کے امیر ترین  انسان کو 19سالہ بچے نے بے بس کردیا

ٹک ٹاک کی غیر اخلاقی ویڈیوز بنانے پر پاکستانی چوتھے نمبر پر آگئے

سینیٹر افنان اللہ خان نے سپیس ایکس اور سٹار لنک سے مذاکرات کی بابت دریافت کیا ،جس پر چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ اسٹار لنک سے سیٹلائٹ کے ذریعہ سستے انٹرنیٹ کی فراہمی کے حوالے سے بات چیت جاری ہے اور اسٹار لنک نے پاکستان میں ایک کمپنی بھی ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ کرادی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ریگولیٹری مماملات طے ہوتے ہی اسٹار لنک سروس شروع کر دے گا جس سے خاص طور پر دور دراز کے علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو سستے انٹرنیٹ کی سہولت میسر آئے گی۔

اجلاس میں پاکستانی آن لائن فری لانسرز کو درپیش مسائل کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر کہدہ بابر کا کہنا تھاکہ پاکستان میں فری لانسرز بغیر کسی حکومتی مدد کے ملک کے لئے کروڑوں روپے کما رہے ہیں۔ اس شعبے سے نچلے اور متوسط طبقے کے نوجوان منسلک ہیں جو حکومتی امداد اور حوصلہ افزائی سے ملک کے لیے قیمتی زرمبادلہ کے حصول کا بہترین ذریعہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

وزارت آئی ٹی کے حکام نے بتایا کہ فری لانسرز اور دیگر متعلقہ افرادکے مسائل حل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ مالی لین دین اور ترسیلات کے عمل کو آسان بنانے کے لیے سٹیٹ بینک کی معاونت سے لوکل پیمنٹ سسٹمز اور بین الاقوامی فنانشل ٹرانزیکشنز کا طریقہ کار طے کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ فری لانسرز کی رجسٹریشن کا عمل شروع کیا گیا ہے لیکِن اعتماد نہ ہونے کی وجہ سے فری لانسرز ابھی تک رجسٹریشن کے عمل سے دوری اختیار کیے ہوئے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ آگاہی مہم کے ذریعے ان نوجوانوں کو رجسٹریشن کے فوائد کے بارے میں بتاتے ہوئے باقاعدہ ڈیٹابیس میں شامل کیا جائے۔ چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ یہی نوجوان ہمارا مستقبل ہیں اور اْنکی ہر ممکن مدد کی جانی چاہیے۔

سیکرٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کمیٹی کو بتایا کہ فری لانسرز رجسٹرڈ ہوتے ہیں تو اْنھیں ٹیکس میں چھوٹ کےساتھ مزید سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گی۔

متعلقہ تحاریر