پیٹرول کی قیمت میں کمی، کراچی میں دودھ اور دہی قیمتوں کو پر لگ گئے

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے پیر کے روز عوام کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 فی لیٹر کمی کا اعلان کیا تھا

جہاں وفاقی حکومت نے پیٹرول کی قیمتوں میں 10 فی لیٹر کمی کی ہے وہیں مہنگائی کی ستائی عوام کے لیے رمضان سے قبل ڈیری ملک ایسوسی ایشن نے دودھ کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کرتے ہوئے فی لیٹر قیمت 150 روپے مقرر کردی ہے۔

دودھ کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے ساتھ ہی دہی کی نئی قیمت 20 روپے اضافے کے ساتھ 240 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔

گذشتہ سال 8 نومبر کو ڈیری ملک ایسوسی ایشن نے تارہ دودھ اور دہی کی قیمتیں 10 روپے فی لیٹر اور 20 روپے فی کلو بڑھ کر بالترتیب 130 روپے اور 200 روپے سے بڑھا کر 140 روپے اور 220 روپے کر دی تھیں۔

یہ بھی پڑھیے

ڈیجیٹل بینکاری کےنظام  پر پاکستانیوں کے اعتماد میں اضافہ جاری

اسٹیل ملز کی 2 ہزار ایکڑ اراضی قبضے کے بعد فروخت، انتظامیہ لاعلم

میڈیا رپورٹس کے مطابق گذشتہ سال مارچ سے لے کر اب تک صارفین دودھ پر 30 روپے فی لیٹر اور دہی کی قیمت میں 60 روپے فی کلو کے اضافے کو برداشت کررہے ہیں۔

ملک ریٹیلرز ایسوسی ایشن کے ترجمان وحید کا کہنا ہے ہم من مانے اضافے کو مسترد کرتے ہیں۔

ترجمان وحید گدی کا کہنا ہے  اگر حکومت نے دودھ پر لگایا 17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس واپس نہ لیا تو دودھ کی قیمت میں مزید 30 روپے فی کلو تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہول سیلرز کی جانب سے کیا گیا 10 روپے کا اضافہ براہ راست صارفین پر پڑے گا۔ 10 روپے کے اضافے سے ریٹیلرز کو دودھ 132 سے 136 روپے فی لیٹر میں پڑے گا۔

ڈیری کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن (ڈی سی ایف اے) کے صدر شاکر گجر نے دعویٰ کیا ہے کہ دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے پیچھے کسانوں کا ہاتھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ڈی سی ایف اے ہول سیلرز اور ریٹیلرز کی جانب سے قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتی ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے پیر کے روز عوام کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 فی لیٹر کمی کا اعلان کیا تھا جبکہ بجلی کی قیمت میں 5 روپے فی یونٹ کمی کا اعلان کیا تھا۔

دودھ کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر ردعمل دیتے ہوئے سماجی حلقوں کو کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کی گئی ، اصولی طور پر ڈیری ملک ایسوسی ایشن کو چاہیے تھا کہ دودھ کی قیمتوں میں کمی کرتے ، الٹا انہوں نے قیمتیں بڑھا دی ہیں جو سراسر زیادتی ہے ، سندھ حکومت اور خصوصی طور پر کمشنر کراچی کو اس پر سخت ایکشن لینا چاہیے۔ اور جو ہول سیلر یا ریٹیلر حکومت کی مقرر کردہ قیمتوں سے زیادہ میں دودھ فروخت کرے اس کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔

متعلقہ تحاریر