توہین عدالت کیس ، ہائی کورٹ کی رانا شمیم کو 4 اپریل تک جواب جمع کرانے کی ہدایت

اسلام آباد ہائی کورٹ نے رانا شمیم کو بیان حلفی جمع کرانے کے لیے آخری موقع دیا اور ہدایت کی کہ چار اپریل تک بیان حلفی جمع کرادیں۔

سابق چیف جج رانا شمیم کے توہین عدالت کیس میں جواب جمع نہ کرانے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے انہیں آخری مہلت دیتے ہوئے 4 اپریل تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق چیف گلگت بلتستان جج رانا شمیم،میر شکیل الرحمان ، انصار عباسی اور عامر غوری کے خلاف توہینِ عدالت کیس کی سماعت ہوئی ،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی۔اٹارنی جنرل خالد جاوید خان اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نیاز اللہ نیازی کے علاوہ انصار عباسی اور عامر غوری بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے

پی ٹی آئی کی سندھ حقوق مارچ ، حکومت اور سپریم کورٹ سے مطالبات

پاکستان اس سال ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکل آئے گا، شوکت ترین

سابق چیف جج رانا شمیم کی جانب سے درخواست میں کہا گیا کہ ان کے وکیل بیماری کی وجہ سے جواب کا ڈرافٹ نہیں دیکھ سکے۔

رانا شمیم نے مؤقف اختیار کیا کہ انہوں نے 20 جنوری کے عدالتی حکم کے خلاف اپیل دائر کی ہے جو ابھی سماعت کے لئےمقرر نہیں ہوئی۔

انہوں نےعدالت سے استدعا کی کہ جواب جمع کرانے کے لیے انہیں مزید وقت دیا جائے۔

سابق چیف جج رانا شمیم کے وکیل لطیف آفریدی کی جانب سے میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی درخواست کےہمراہ جمع کروایا گیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے رانا شمیم سے کہا کہ وہ اپنا بیان حلفی جمع کرائیں۔ عدالت نے آپ کو پورا موقع دیا ہے۔

بار ثبوت آپ پر ہے کیونکہ آپ نے بیان حلفی لیک کرنے والوں کو نوٹس بھی نہیں بھیجا۔

رانا شمیم کا موقف تھا کہ وہ بیان حلفی اپنے وکیل کو دے چکے ہیں جو طبیعت بہتر ہونے پرجواب جمع کرائیں گے۔

جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ رانا شمیم نے بیان حلفی سے صرف سیاسی بیانیہ بنانے کی کوشش کی۔

رانا شمیم نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں جواب جمع کرانے کے لیے تین ہفتے کا وقت دیا جائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے رانا شمیم کو بیان حلفی جمع کرانے کے لیے آخری موقع دیا اور ہدایت کی کہ چار اپریل تک بیان حلفی جمع کرادیں۔دورانِ سماعت اٹارنی جنرل نے کہنا تھا کہ رانا شمیم انٹرا کورٹ اپیل دائر کرسکتے ہیں تو جواب بھی جمع کرا سکتے تھے جس پر عدالت نے کہا کہ کیا رانا شمیم نے بیان حلفی شائع کرنے والے اخبارات کو نوٹس بھیجا ؟۔

جس پر رانا شمیم کا کہنا تھاکہ انھیں نوٹس بھی دیں گے۔

رانا شمیم کا کہنا تھاکہ ان کے وکیل جلد تندرست نہیں ہوئے تو وکیل تبدیل کرلیں گے۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت چار اپریل تک ملتوی کردی۔

متعلقہ تحاریر