اضافی آکسیجن کے بغیر بلند ترین چوٹیاں سرکرنے والے واحد پاکستانی کوہ پیما لٹل کریم اتنقال کرگئے
ان کے کارناموں میں اضافی آکسیجن کے بغیر دنیا کی بلند ترین چوٹیوں کو سرکرنے کا اعزاز حاصل ہے
عالمی شہرت یافتہ پاکستانی کوہ پیما لٹل کریم 72 برس کی عمر میں جگر کے کینسر کا مقابلہ کرتے ہوئے 72 سال کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے ،لٹل کریم نے بغیر آکسیجن کے دنیاکی کئی معرف چوٹیا ں سرکرچکے ہیں ، ان کے کارناموں میں بغیر کسی اضافی آکسیجن کے 8035 میٹر اونچے گشربروم کو سر کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔
گلگت بلتستان (جی بی) کے ضلع گھانچے کی وادی ہوشے میں پیدا ہونے والے لٹل کریم کے نام سے معروف پاکستانی کوہ پیما محمد کریم 72سال کی عمر میں جگر کے کینسر کا مقابلہ کرتے ہوئے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) راولپنڈی میں انتقال کرگئے۔
یہ بھی پڑھیے
ساجد علی سدپارہ والد کی تلاش میں دوبارہ کے ٹو جائیں گے
کوہ پیما سرباز خان کا محمد علی سدپارہ کو خراج عقیدت
عالمی شہرت یافتہ پاکستانی کوہ پیما لٹل کریم بے شمار عالمی ایوارڈ اپنے نام کرچکے تھے ان کے کارناموں میں اضافی آکسیجن کے بغیر دنیا کی بلند ترین چوٹیوں کو سرکرنے کا اعزاز حاصل ہے ، انھوں نے 1988 میں اضافی آکسیجن کے بغیر8 ہزار 35 میٹر بلند گاشربرم 2 کو سرکرنے کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا ، اور 1986 میں 8 ہزار 48 میٹربلند چوٹی براڈ پیک کو سرکیا ۔
لٹل کریم نے 70 اور80 کی دہائی میں اونچائی کی مہمات سرکرنے والے مغربی سیاحوں کے لیے بطورگائیڈ اورپورٹرکام کیا تھا۔ ان کی زندگی اور کیریئر کو 3 فرانسیسی فلموں میں دستاویزی شکل دی گئی۔ لٹل کریم جگر کے کینسر میں مبتلا ہوئے تو غربت کے باعث علاج کی سہولیات میسر نا آ سکیں جس کے باعث ان کے بیٹے نے معروف فٹبالرکرسٹیانو رونالڈو کی جانب سے لٹل کریم کو تحفہ کے طور پر دی گئی دستخط شدہ جرسی فروخت کرنے کی کوشش کی جس کے بعد گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے علاج معالجے کے لیے مالی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا اور 20 ہزار ماہانہ وظیفہ مقرر کیا گیا ۔