جنرل اسمبلی، پاکستان، بھارت اور سری لنکا کا روس کی مخالفت سے گریز
روس، بیلاروس، ایریٹریا، شام اور شمالی کوریا نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا، پاکستان، بھارت اور سری لنکا نے شرکت نہیں کی
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یوکرین پر روسی حملے کے خلاف قرار داد منظور ، پاکستان ، بھارت اور سری لنکا کا جنرل اسمبلی میں ایک بار پھر روس کی کھل کر مخالفت سے گریز
یوکرین پر روسی حملے کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے طلب کردہ خصوصی جنرل اسمبلی اجلاس میں قرار داد منظور کرلی گئی۔ جنرل اسمبلی کے 193 ارکان میں سے141 نے روس کے خلاف قرار داد کی حمایت کی، روس، بیلاروس، ایریٹریا، شام اور شمالی کوریا نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا جبکہ پاکستان ،سری لنکا اور بھارت سمیت 35 ممالک نے سرے سے ووٹنگ میں حصہ ہی نہیں لیا۔
یہ بھی پڑھیے
روس نے افغانستان کے پہلے سفارت کار کو باقاعدہ تسلیم کرلیا
عمران خان حکومت کو لے کر روس اور امریکا آمنے سامنے آ گئے
خبر ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کی قرار داد میں روس سے جنگ بندی اور افواج کی واپسی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قرار داد میں یوکرین کے خلاف روسی جارحیت کی مذمت کی گئی ہے۔ ۔
انڈیا اور پاکستان کی جانب سے یوکرین کے تنازعے پر اب تک بہت پھونک پھونک کر قدم رکھے جا رہے ہیں اور اقوامِ متحدہ کے حالیہ اجلاس میں ہونے والی ووٹنگ بھی اس کی عکاسی کرتی ہے۔
واضح رہے کہ جنرل اسمبلی کی قرار دادوں پر عمل درآمد لازمی نہیں ہوتا، تاہم اُن کا سیاسی وزن ہوتا ہے۔ سلامتی کونسل نے 1982 کے بعد جنرل اسمبلی کا ہنگامی اجلاس پہلی بار طلب کیا گیا ہے۔