عمران حکومت کے خاتمے پراپوزیشن کیساتھ شاتم رسول گیرٹ ویلڈرز بھی خوش
سابق وزیراعظم پاکستان نے بھرے جلسے میں مجھے گستاخی کا مرتکب قرار دیا،مجھے بہت خوشی ہے کہ نفرت پھیلانے والایہ شخص اب اپنے عہدے پر نہیں رہا، اسلام دشمن ڈچ سیاستدان کا ٹوئٹ
تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے نتیجے میں سابق وزیراعظم عمران خان کی اقتدا ر سے بے دخلی پر متحدہ اپوزیشن کے ساتھ ساتھ شاتم رسول گیرٹ ویلڈرز کی جانب سے بھی جشن منانے کا انکشاف ہوا ہے۔
شاتم رسول گیرٹ ویلڈرز نے عمران خان کی حکومت کے خاتمے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بھی توہین رسالت کرڈالی۔
یہ بھی پڑھیے
ڈی جی آئی ایس پی آر نے پاکستان میں بیرونی مداخلت کی تائید کردی
پی ٹی آئی نے منحرف ایم این ایز کی تاحیات نااہلی کے لیے درخواست دائر کردی
ملعون گیرٹ ویلڈرز نے سابق وزیراعظم عمران خان کے پشاور جلسے کی وڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ سابق وزیراعظم پاکستان نے بھرے جلسے میں مجھے گستاخی کا مرتکب قرار دیا ہے، مجھے بہت خوشی ہے کہ نفرت پھیلانے والایہ شخص اب اپنے عہدے پر نہیں رہا۔ گیرٹ ویلڈر نے سابق وزیراعظم کو خاتم الانبیا محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ سلم کی طرح خطرناک قرار دیا۔
The former Pakistani prime minister @ImranKhanPTI calls me a blasphemer in front of a screaming crowd. So glad this hate monger is no longer in office. He is as dangerous as Muhammad was. https://t.co/U1tkaw5pzt
— Geert Wilders (@geertwilderspvv) April 13, 2022
ملعون گیرٹ ولڈرز کی شیئر کردہ وڈیو میں سابق وزیراعظم عمران خان کو پشاور جلسے کے شرکا سے خطاب میں یہ کہتے سناجاسکتا ہے کہ مجھے حکومت سے نکالنے پر بھارت اور اسرائیل میں جشن منایا جارہا ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خاکے بنانے والا گیرٹ ویلڈر مجھے حکومت سے نکالے جانے پر خوشی منارہا ہے جو میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔
واضح رہے کہ گیرٹ ویلڈرز نیدر لینڈ سے تعلق رکھنے والا اسلام دشمن سیاسی رہنما ہے جس نے 2018 میں پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے خاکے بنانے کا مقابلہ منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم مسلم دنیا کے شدید ردعمل کے بعد اس نے اپنا فیصلہ واپس لے لیاتھا۔ لیکن اس سے پہلے وہ قرآن پر پابندی لگانے، اسلام مخالف فلم بنانے اور مسلمان تارکینِ وطن کو نیدرلینڈز سے نکالنے کی مہم چلانے جیسے متنازع کاموں میں ملوث رہ چکا ہے۔گیرٹ وائلڈرز کی جماعت ’فریڈم پارٹی‘ کے منشور میں برقع کے علاوہ حلال گوشت پر پابندی لگانا بھی شامل ہیں۔