لڑکیوں کی تعلیم کا مناسب انتظام کیا جائے،مفتی تقی عثمانی کا افغان طالبان کو خط

خواتین کے علاج ، تعلیم اور فلاحی کاموں جیسے مسائل کے لئے تعلیم یافتہ خواتین ملک کی اہم ضرورت ہیں،لڑکیوں کی تعلیم کا انتظام کرنا بہت ضروری ہے،مفتی تقی عثمانی

معروف عالم مفتی تقی عثمانی نے امارات اسلامیہ افغانستان کے امیر ملا ہبت اللہ اخونزادہ کو خط لکھ کرلڑکیوں کی تعلیم سے متعلق اہم مشورہ دے دیا۔

مفتی تقی عثمانی نے اپنے خط میں  شرعی حدود میں رہتے ہوئے لڑکیوں کی تعلیم کے نظام  کو ناگزیر قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیے

افغانستان، طالبان نے پوست کی کاشت پر پابندی لگا دی

طالبان نے بغیر محرم خواتین کے فضائی سفر پر پابندی لگادی

مفتی تقی عثمانی نے ملاہبت اللہ اخونزادہ کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ  اس وقت ایک اہم مسئلہ لڑکیوں کی تعلیم کا ہے جس کو دشمنوں نے امارت اسلامیہ کے خلاف پروپیگنڈے کاذریعہ بنایا ہوا ہے۔

مفتی تقی عثمانی لکھا کہ  ہماری رائے یہ ہے کہ شرعی حدود میں رہتے ہوئے لڑکیوں کی تعلیم کا مناسب انتظام کرنا بہت ضروری ہے، اول تو اس لئے کہ خواتین کے مسائل مثلاً علاج ، تعلیم اور فلاحی کاموں کے لئے تعلیم یافتہ خواتین ملک کی اہم ضرورت  ہیں تاکہ معاشرے سے مرد و عورت کے اختلاط کا فتنہ ختم کیا جا سکے ۔

مفتی تقی عثمانی نے مزید کہا کہ یہ بے بنیاد تاثر ختم کرنے کی بھی ضرورت ہے کہ اسلام یا امارت اسلامی خواتین کے خلاف ہے ۔ البتہ ان کی تعلیم کا ایسا انتظام کر نا ضروری ہے جو لڑکوں کی تعلیم سے الگ ہو ۔

مفتی تقی عثمانی نے مزید لکھا کہ سنا ہے کہ لڑکوں اور لڑکیوں کی الگ الگ درسگاہوں کے لئے جگہ دستیاب نہیں ہے ۔ لیکن اس کا یہ حل نکالا جاسکتا ہے کہ ایک ہی عمارت میں ایک وقت لڑکوں کی تعلیم ہو اور دوسرے وقت لڑکیوں کی تعلیم ہو ، یا ایک ہی عمارت کے ایک آدھے حصے میں لڑکوں کی اور دوسرے حصے میں لڑکیوں کی تعلیم کا انتظام ہو ، اس طرح کی تد بیر باہمی مشورے سے انشا اللہ تعالی آسانی نکالی جاسکتی ہے ۔

متعلقہ تحاریر