پاکستان کے معروف سماجی کارکن ڈاکٹر امجد نوبل امن انعام 2022 کے لیے نامزد

ڈاکٹر امجد ثاقب کا کہنا ہے میری خدمات ایسے اعزازات سے بالاتر ہیں کیونکہ میں خالصتاً اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے کام کرتا ہوں۔

پاکستان کے معروف سماجی رہنما اور اخوت فاؤنڈیشن کے سی ای او  ڈاکٹر امجد ثاقب کو امن کے نوبل انعام 2022 کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر امجد ثاقب ملک کے سب سے بڑے سود سے پاک مائیکرو فنانس پروگرام اخوت کے بانی ہیں ، انہیں غربت کے خاتمے اور انسانیت کی خدمت کے لیے نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

امن کے نوبل انعام کے لیے دنیا بھر سے 343 امیدواروں کا نامزد کیا گیا ہے جن میں 251 شخصیات ہیں جبکہ 92 تنظیمیں ہیں۔

اخوت فاؤنڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر امجد ثاقب کا کہنا ہے کہ "میری خدمات ایسے اعزازات سے بالاتر ہیں کیونکہ وہ جو کام بھی کرتے ہیں خالصتاً اللہ کی رضا کے لیے کرتے ہیں۔”

یہ بھی پڑھیے

احسن اقبال کا سی پیک اتھارٹی بند کرنیکا فیصلہ، حکومت نے نیا چیئرمین لگادیا

سیکیورٹی اداروں کی تحقیقات، غیرملکی سازش کا ثبوت نہیں ملا

ڈاکٹر امجد ثاقب کا کہنا ہے کہ کوئی بھی شخص خود کو نوبل انعام کے لیے اپنے آپ کو نامزد نہیں کر سکتا اور نہ اس سارے عمل میں کوئی لابنگ کی جاسکتی ہے۔

سماجی رہنما ڈاکٹر امجد ثاقب کا کہنا تھا ‘ مجھے لگتا ہے کہ کسی بیرونی ملک کے اہلکار نے ایوارڈ کے لیے میرا نام تجویز کیا ہے کیونکہ دنیا بھر کے لوگ انسانیت کے لیے میری خدمات سے واقف ہیں لیکن مجھے ایسی کسی پیش رفت کا علم نہیں ہے’۔

میڈیا اطلاعات کے مطابق مالٹا نے اس باوقار ایوارڈ کے لیے ان کے نام کی سفارش کی ہے۔

ڈاکٹر امجد ثاقب کو اس سے قبل رامون میگسیسے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا ، ایوارڈ حاصل کرنے والی وہ 5ویں شخصیت ہیں۔ رامون میگسیسے ایوارڈ سابق فلپائنی صدر کے نام سے منسوب ہے۔

اخوت فاؤنڈیشن اپنی نوعیت کا پہلا پاکستانی پرائیویٹ ادارہ ہے جو بغیر سود کے اور بغیر ضمانت کے قرضے فراہم کرتا ہے ، ادارہ اب تک لاکھوں غریب خاندانوں کو بلاسود قرضے فراہم کرچکا ہے۔

دو دہائیوں قبل شروع ہونے والا اخوت ملک کا سب سے بڑا مائیکرو فنانس ادارہ بن گیا ہے، ادارہ اب تک 900 ملین ڈالر کے برابر رقم تقسیم کرچکا ہے جبکہ قرض کی واپسی کی شرح تقریباً 100 فیصد ہے۔

کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے کے بعد، ڈاکٹر امجد نے 1985 میں پاکستان کی معزز سول سروس میں شمولیت اختیار کرکے اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔

انہوں نے پنجاب رورل سپورٹ پروگرام (PRSP) سمیت مختلف اعلیٰ سرکاری عہدوں پر خدمات انجام دیں، جو کہ حکومت پنجاب کی طرف سے دیہی ترقی اور مائیکروفنانس کا ایک اقدام سات سال تک ہے۔ اس پروگرام کا مقصد غریبوں تک مالی اعانت کی رسائی کو یقینی بنانا ہے۔

ڈاکٹر امجد ثاقب نے اخوت فاؤنڈیشن کے بنیاد رکھنے کےلیے سول سروس اے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا اور اخوت کی بنیاد رکھ کر معاشرے سے غربت کو ختم کرنے کے مشن کو اپنے زندگی کا حصہ بنا لیا۔

ڈاکٹر امجد نے 2003 میں سول سروس سے استعفیٰ دے دیا اور اسی سال اخوت کی بنیاد رکھی۔ وہ شروع سے ہی اس کے سی ای او اور اہم محرک رہے ہیں۔

17 سال کے کامیاب آپریشنز کے بعد اخوت فاؤنڈیشن اب شریعت کے اصولوں کے مطابق مائیکرو فنانس کا ایک قابل عمل ماڈل پیش کررہا ہے ، جو پائیدار اور قابل نقل ہے۔

امن کا نوبل انعام ہر سال الفریڈ نوبل کی وفات کے دن یعنی 10 دسمبر کو دیا جاتا ہے۔ یہ پروقار روایت 1901 سے جاری ہے۔

متعلقہ تحاریر