حمزہ شہباز کی بطور وزیراعلیٰ پنجاب اچکن پہننے کی خواہش تاحال ادھوری

لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ملک کا سب سے بڑا صوبہ گذشتہ 25 روز سے وزیر اعلیٰ سے محروم ہے۔

پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ اپنے چیف ایگزیکٹیو سے محروم ، وزیراعلیٰ پنجاب کون ہوگا؟ حلف کا معاملہ بھی التوا کا شکار ، لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود تاحال صوبہ پنجاب وزیر اعلیٰ پنجاب کے بغیر چل رہا ہے۔ گورنر پنجاب کی صدر مملکت کو ارسال کی گئی رپورٹ نے حمزہ شہباز کے وزیراعلیٰ بننے کے عمل کو مشکوک بنا دیا۔

وفاق میں عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے دوران اچانک پنجاب کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا استعفی اپریل کے آغاز میں سامنے آگیا، سردار عثمان بزدار نے اپنا استعفیٰ اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان کو پیش کیا۔ گورنر پنجاب نے استعفیٰ منظور کرتے ہوئے اجلاس 2 اپریل کو قائد ایوان کے انتخاب کیلئے اجلاس طلب کرلیا، جلدی اجلاس طلب کرنے پر چوہدری سرور کو گورنر کے عہدے سے برخاست کردیا۔

اجلاس پہلے چھ اپریل کو طلب کیا گیا پھر اچانک 16 اپریل تک ملتوی کرنے کے آرڈر آگئے جس پر ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری اور چوہدری پرویز الٰہی اور اسمبلی انتظامیہ آمنے سامنے نظر آئے۔ یوں قائد ایوان کا معاملہ عدالت میں چلا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے حکم کو 16 اپریل کو قائد ایوان کا انتخاب کیلئے اجلاس ہنگامہ آرائی کی نظر ہوتا رہا بالآخر پولیس کی بھاری نفری میں حمزہ شہباز شریف قائد ایوان منتخب ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیے

امپورٹڈ حکومت نے بھاگنے کی تیاری شروع کردی، شیخ رشید

گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کو آئین کی خلاف ورزی قرار دےدیا

اگلے معاملے میں حمزہ شہباز شریف کے وزیر اعلیٰ پنجاب کے حلف اٹھانے کا معاملہ آیا تو گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے حلف لینے سے صاف انکار کردیا اور یوں وزیر اعلیٰ کے حلف کا معاملہ تاحال التوا کا شکار ہے دو ہفتے سے زائد کا وقت گزر چکا مگر حلف نہیں اٹھایا جا سکا۔ اس معاملے کو بھی ن لیگ نے عدالت میں چیلنج کیا اور استدعا کی کہ عدالت وزیر اعلیٰ کے حلف کے معاملے میں مداخلت کریں، لاہور ہائیکورٹ نے دونوں فریقین کو سننے کے بعد صدر مملکت کو حلف لینے کیلئے کسی اور نمائندے کو نامزد کرنے کا حکم جاری کیا۔

عدالت کے حکم کے بعد گورنر پنجاب اچانک بیمار ہوگئے اور انہیں سروسز ہسپتال منتقل کردیا گیا وہی دوسری طرف یہ خبریں بھی سامنے آنے لگی کے صدر مملکت نے چیئرمین سینیٹ کو وزیراعلیٰ پنجاب کا حلف لینے کا حکم دیا ہے۔ معاملہ یہاں ختم نہیں ہوتا گورنر ہاؤس سے پنجاب اسمبلی میں 16 اپریل کو ہونے والی ہنگامہ آرائی اور قائد ایوان کے انتخاب کی رپورٹ ارسال کی گئی جس میں ذکر کیا گیا کہ قائد ایوان کا انتخاب آئین و قانون کے مطابق نہیں ہوا، اور عثمان بزدار کا استعفی بھی غیر آئینی طریقے سے موصول ہوا ۔

اس ساری صورتحال میں 25 روز سے پنجاب اپنے وزیر اعلیٰ سے محروم ہے اور یہ معاملہ تاحال التوا کا شکار ہے اور سیاسی ماہرین کا کہناہے کہ وزیر اعلیٰ کا حلف کب ہوگا کچھ کہا نہیں جاسکتا۔

متعلقہ تحاریر