اسرائیلی مظالم کے خلاف قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع

فلسطینیوں پر مظالم کی مذمتی قرار داد جماعت اسلامی کے ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی نے جمع کرائی ہے۔

جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں مظلوم اور بے آسرا فلسطینی مسلمانوں پرمسلسل اسرائیلی مظالم کے خلاف قرارداد مذمت قومی اسمبلی میں جمع کرا دی ہے۔

قرارداد میں قومی اسمبلی کی طرف سے فلسطینی مسلمانوں کی مشکلات،تکالیف اور جذبات کی  ترجمانی کرتے ہوئے مظلوم اور بے آسرا فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیلی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

اے این پی اور بی اے پی نے سرکاری خرچ پر عمرے کی ادائیگی کا بھانڈا پھوڑ دیا

عمرہ ادائیگی موخر: مریم نواز نے پاسپورٹ واپسی کی درخواست واپس لے لی

قرارداد میں اسرائیلی فوج کی طرف سے گزشتہ عرصہ میں 4450  سے زائد فلسطینیوں کو قید کرنے،جن میں 32خواتین اور 18سال سے کم عمر 160بچے بھی شامل ہیں،کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کا یہ  ایوان ا سرائیل کی طرف سے نہتے فلسطینیوں پر جنوری 2022سے ڈھائے جانے والے مظالم کی موجودہ لہر کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے جبکہ صرف گزشتہ تین دنوں کے دوران  فلسطینیوں پر تشدد اور مظالم کی وجہ سے 170 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں جن میں کچھ کم عمر بچے بھی شامل ہیں۔

قرارداد  میں اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں کی مقبوضہ علاقوں سے زبردستی منتقلی، مسجد اقصیٰ میں صبح کی نماز پڑھنے والے افراد پر دھاوا بولنے، ان پر تشدد کرنے  اور متعدد افراد کو ہراست میں لیے جانے کی بھی مذمت کی گئی ہے۔

قرارداد مین انسانی حقوق کے حوالہ سے بین الاقوامی ادارہ ایمنیسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کی طرف حکومت کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسرائیل قوانین، پالیسوں اور ضوابط کے ذریعے نسلی علیحدگی کی ایک ایسی مربوط پالیسی پر عمل پیرا ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کو اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں برابری کے حقوق سے محروم رکھنا ہے۔ اس کا مقصد فلسطینی لوگوں کو دبانا اور ان پر غلبہ حاصل کرنا ہے۔

مذمتی قرارداد میں  اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں پر مظالم،ان کے گھروں سے جبرا بے دخلی،مسجد اقصی،قبہ الصخرہ کی حدود  میں یہودیوں کو داخل کرنے اور مسلمانوں کے ان مقدس مقامات پر یہودیوں کو کھلی چھوٹ دینے کو کھلم کھلا دھشت گردی اور انسانیت کے خلاف جرم گردانا گیا ہے۔

پاکستان کی قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی قرارداد میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی،مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے جغرافیہ کو تبدیل کرنے،مسجد اقصی میں عبادت میں مصروف نہتے نوجوانوں،خواتین اور بچوں پر مسلسل اسرائیلی مظالم کے خلاف عالمی سطح پر آواز بلند کی جائے۔

متعلقہ تحاریر