پاکستان کو کرونا کے خلاف بڑی کامیابی مل گئی

اب پاکستان میں ایک منٹ کے اندر کرونا وائرس کی تشخیص کی جاسکے گی۔

پاکستان کو اہم کامیابی مل گئی۔ ایک منٹ میں کرونا وائرس کی تشخیص ممکن ہوگئی ہے۔

کرونا وائرس کے خلاف پاکستان نے اہم کامیابی حاصل کرلی ہے۔ وباء کی تشخیص اب ایک سافٹ ویئرکے ذریعے صرف ایک منٹ کے اندر کی جاسکے گی۔

‏آلے کی ڈریپ سے منظوری

ڈریپ کرونا کی جدید تشخیصی میڈیکل ڈیوائس کووریڈ کی منظوری دے چکی ہے۔ نیشنل الیکٹرونکس کمپلیکس آف پاکستان اور ملک کے سائنسدانوں نے اس کی تیاری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر عاصم رؤف نے میڈیکل ڈیوائس رجسٹریشن کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ طبی آلہ کو ڈریپ  ایکٹ 2012ء کے تحت رجسٹرڈ کیا گیا ہے۔

کووریڈ ریپڈ آرٹیفیشل انٹیلیجنس ڈیٹیکشن

اس طبی آلہ کو کووریڈ ریپڈ آرٹیفیشل انٹیلیجنس ڈیٹیکشن کا نام دیا گیا ہے۔ کووریڈ ڈیوائس سٹی اسکین، ایکسرے کی ریڈنگ کرے گی جس سے پھیپڑوں میں انفیکشن کی مقدار معلوم ہوسکے گی۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان میں کرونا ویکسین کب آئے گی؟

ایک منٹ سے کم وقت میں نتائج

یہ ڈیوائس ایک منٹ سے کم وقت میں نتائج دیتی ہے، جس سے کورونا وائرس کے علاج میں نمایاں مدد ملے گی۔ کووریڈ میڈیکل ڈیوائس دنیا کے چند ممالک کے پاس ہے۔ پاکستان کووریڈ ٹیکنالوجی دنیا کے دیگر ممالک کو بھی فراہم کرے گا۔ یہ آلہ مکمل طور پر مقامی سطح پر تیار کردہ ہے جوجلد ملک بھر میں دستیاب ہوگا۔

آلہ کی درستی 90 فیصد سے زیادہ

وزارت خارجہ کے ذیلی ادارے سائنس ڈپلومیسی پاکستان کا ایک ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ اس مصنوعی ذہانت کے حامل آلہ کے نتائج کی درستی کا تناسب 90 فیصد سے زیادہ ہے۔ یہ کم لاگت کا عالمی سطح پر قابل تشخیص آلہ ہے۔

پاکستان انجینئرنگ کونسل (پی ای سی) کی جانب سے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے سینے کے ایکسرے سے کرونا وائرس کا پتہ لگانے کے تجربات کیے جاچکے ہیں۔ یہ سافٹ ویئر مریض کے سینے کے ایکسرے امیج کو استعمال کر کے اس بات کا پتہ لگا سکتا ہے کہ اس شخص میں کرونا وائرس ہے یا نہیں۔ اس سے کرونا علاج مراکز پر بوجھ کم ہوگا اور صحتیاب ہونے والے افراد کو زیادہ تیزی سے اپنے گھر واپس منتقل کرنے میں مدد ملے گی۔

یہ بھی پڑھیے

کیا 17 نومبر کو کرونا کا پہلا کیس سامنے آیا تھا؟

متعلقہ تحاریر