ناسا نے مریخ کی رنگین تصاویر جاری کردیں
ناسا کے حکام کا کہنا ہے پرسیورینس روور کی مریخ کے مدار میں کامیابی لیڈنگ سے ہمیں مستقبل قریب میں سرخ سیارے پر زندگی کے آثار تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔
امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کا کہنا ہے مریخ پر اترنے والے خلائی مشن پرسیورینس روور نے سرخ سیارے کی اوپری سطح کی اولین رنگین تصاویر جاری کردیں ہیں۔
امریکی خلائی تحقیقاتی ایجنسی ناسا نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ خلائی مشن پرسیورینس روور زمین سے 292.5 ملین میل کا سفر طے کرکے مریخ کے مدار میں بغیر کسی مشکل کے اتر گیا۔ تحقیقاتی ایجنسی ناسا کا کہنا ہے کہ زمین سے خلا تک کے سفر کو 6 ماہ کا عرصہ لگا۔
Touchdown confirmed. The #CountdownToMars is complete, but the mission is just beginning. pic.twitter.com/UvOyXQhhN9
— NASA (@NASA) February 18, 2021
ناسا نے خلائی گاڑی پرسیورینس روور کی جانب سے بھیجی گئی مریخ کی رنگین تصاویر کو 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں ریلیز کیا تھا۔
پہلی ہائی ریزولوشن تصویر پرسیورینس روور کے فرنٹ ہزارڈ کیمرے نے بھیجی ہیں اور اس میں مریخ کی بنجر اور گرد آلود زمین کو دکھایا گیا ہے۔
ناسا کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق مریخ پر بھیجے گئی خلائی گاڑی کے رزلٹ کو غیرمعمولی بنانے کے لیے پرسیورینس روور پر 25 کیمرے اور آوازوں کو ریکارڈ کرنے کے لیے دو مائیکروفون نصب کیئے گئے ہیں۔
ناسا کے ڈائریکٹر اسٹیو جورزک کا کہنا ہے پرسیورینس روور کا مریخ کے مدار پر اترنا نہ صرف امریکا بلکہ خلاء پر تحقیق کرنے والے تمام اداروں کے لئے ایک یادگار لمحہ تھا۔
خلائی مشن پرسیورینس روور جب مریخ کی سطح پر اترا تو اس کے نچلے حصے میں لگے ہوئے کیمرے نے سب سے پہلے زمین پر جو رپورٹ بھیجی وہ بالکل ٹھیک تھی۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستانی طلباء طیارہ سازی میں ‘ایم آئی ٹی’ اور ‘اسٹینفورڈ’ سے آگے
پرسیورینس روور کی کامیاب لینڈنگ کی تصدیق سب سے پہلے ہندوستانی نژاد امریکی سائنسدان ڈاکٹر سواتی موہن نے کی۔
ایک برس کی عمر میں امریکا منتقل ہونے والی ڈاکٹر سواتی موہن ناسا میں معاون سائنسدان کے طور پر کام سرانجام دیتی ہیں۔
مریخ پر خلائی مشن کے اترنے کے ساتھ ہی سواتی موہن نے اعلان کیا کہ اب ہم ترقی کے ایک نئے دور میں داخل ہونے جارہے ہیں ۔ اب پرسیورینس روور مریخ پر زندگی کے آثار تلاش کرنے میں انسانیت کی رہنمائی کرے گا۔