ناسا نے مریخ کی رنگین تصاویر جاری کردیں

ناسا کے حکام کا کہنا ہے پرسیورینس روور کی مریخ کے مدار میں کامیابی لیڈنگ سے ہمیں مستقبل قریب میں سرخ سیارے پر زندگی کے آثار تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔

امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کا کہنا ہے مریخ پر اترنے والے خلائی مشن پرسیورینس روور نے سرخ سیارے کی اوپری سطح کی اولین رنگین تصاویر جاری کردیں ہیں۔

امریکی خلائی تحقیقاتی ایجنسی ناسا نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ خلائی مشن پرسیورینس روور زمین سے 292.5 ملین میل کا سفر طے کرکے مریخ کے مدار میں بغیر کسی مشکل کے اتر گیا۔ تحقیقاتی ایجنسی ناسا کا کہنا ہے کہ زمین سے خلا تک کے سفر کو 6 ماہ کا عرصہ لگا۔

 ناسا نے خلائی گاڑی پرسیورینس روور کی جانب سے بھیجی گئی مریخ کی رنگین تصاویر کو 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں ریلیز کیا تھا۔

پہلی ہائی ریزولوشن تصویر پرسیورینس روور کے فرنٹ ہزارڈ کیمرے نے بھیجی ہیں اور اس میں مریخ کی بنجر اور گرد آلود زمین کو دکھایا گیا ہے۔

Courtesy: NASA

ناسا کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق مریخ پر بھیجے گئی خلائی گاڑی کے رزلٹ کو غیرمعمولی بنانے کے لیے پرسیورینس روور پر 25 کیمرے اور آوازوں کو ریکارڈ کرنے کے لیے دو مائیکروفون نصب کیئے گئے ہیں۔

ناسا کے ڈائریکٹر اسٹیو جورزک کا کہنا ہے پرسیورینس روور کا مریخ کے مدار پر اترنا نہ صرف امریکا بلکہ خلاء پر تحقیق کرنے والے تمام اداروں کے لئے ایک یادگار لمحہ تھا۔

Courtesy: NASA

خلائی مشن پرسیورینس روور جب مریخ کی سطح پر اترا تو اس کے نچلے حصے میں لگے ہوئے کیمرے نے سب سے پہلے زمین پر جو رپورٹ بھیجی وہ بالکل ٹھیک تھی۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستانی طلباء طیارہ سازی میں ‘ایم آئی ٹی’ اور ‘اسٹینفورڈ’ سے آگے

 

Courtesy: NASA

پرسیورینس روور کی کامیاب لینڈنگ کی تصدیق سب سے پہلے ہندوستانی نژاد امریکی سائنسدان ڈاکٹر سواتی موہن نے کی۔

ایک برس کی عمر میں امریکا منتقل ہونے والی ڈاکٹر سواتی موہن ناسا میں معاون سائنسدان کے طور پر کام سرانجام دیتی ہیں۔

Courtesy: NASA

مریخ پر خلائی مشن کے اترنے کے ساتھ ہی سواتی موہن نے اعلان کیا کہ اب ہم ترقی کے ایک نئے دور میں داخل ہونے جارہے ہیں ۔ اب پرسیورینس روور مریخ پر زندگی کے آثار تلاش کرنے میں انسانیت کی رہنمائی کرے گا۔

متعلقہ تحاریر