صدر عارف علوی نے خبروں میں صنفی امتیاز کی نشاندہی کردی
گلف ایئر سے متعلق خبر میں ڈان اخبار نے واضح طور پر لکھا کہ ایئر ٹریفک کنٹرولر ایک خاتون تھیں جبکہ ایکسپریس ٹریبیون نے خبر میں صنفی امتیاز نہیں برتا۔
پیر کے روز بحرین سے اسلام آباد آنے والی گلف ایئر کی مسافر پرواز بال بال حادثے سے بچ گئی، طیارے کے وارننگ سسٹم نے پائلٹ کو خبردار کیا کہ جہاز کم بلندی پر پرواز کر رہا ہے۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان نے بتایا کہ پائلٹ نے خراب موسم کے سبب ایئر ٹریفک کنٹرولر سے کم بلندی پر اڑنے کی اجازت مانگی جو کہ اسے نہ دی گئی لیکن دوبارہ اصرار کرنے پر کنٹرولر نے اجازت دے دی۔
یہ بھی پڑھیے
پی آئی اے کی مسافروں کے لیے خوشخبری، نیا ایئربس طیارہ فلیٹ میں شامل
کالعدم تنظیم اور حکومتی معاہدے پر جنگ گروپ کی مبہم ادارتی پالیسی
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اس واقعے کے متعلق پاکستان کے دو انگریزی روزناموں کی خبریں ٹوئٹر پر شیئر کیں۔
I am surprised how easily does gender stereotyping emerge in our news. See 2 n/papers👇🏿describing news of a judgmental error. One states it was error made by ‘female’ flight controller❎the other is gender neutral✅. I think it is indeliberate but quite frequent. What do you say? pic.twitter.com/jm1es8vUFa
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) November 3, 2021
ڈان اخبار نے واضح طور پر لکھا کہ مذکورہ ایئر ٹریفک کنٹرولر ایک خاتون تھیں جبکہ ایکسپریس ٹریبیون نے خبر میں کوئی صنفی امتیاز نہیں برتا۔
صدر عارف علوی نے ٹویٹ میں لکھا کہ مجھے حیرت ہے کہ کتنی آسانی سے ہماری خبروں میں صنفی دقیانوسیت سامنے آ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک اخبار کے مطابق غلطی ‘خاتون’ فلائٹ کنٹرولر کی طرف سے ہوئی، دوسرے میں صنف سے متعلق غیرجانبداری اختیار کی گئی۔
صدر مملکت نے مزید لکھا کہ مجھے لگتا ہے کہ یہ نادانستہ طور پر ہوا ہے لیکن یہ بڑی عام بات ہے۔
اب ڈان اخبار جو کہ صنفی امتیاز، خواتین کے حقوق، شخصی آزادیوں اور انسانی حقوق کے حوالے سے خود کو ممتاز سمجھتا ہے کیا آئندہ ایسی غلطیوں کا تدارک کرے گا؟