جب مناسب ہوگا میشا شفیع پاکستان آجائیں گی، صبا حمید
میشا شفیع کا بیان ریکارڈ کرنا بہت ضروری ہے، انہیں ویڈیوز اور تصاویر دکھا کر جرح کرنی ہے، ویڈیو لنک پر یہ سب ممکن نہیں، وکیل علی ظفر
لاہور کی سیشن عدالت میں علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوے پر ایڈیشنل سیشن جج نے سماعت کی۔ سماعت میں میشا کی والدہ صبا حمید سے علی ظفر کے وکیل نے جرح کی۔
وکیل نے مختلف ہراسگی کے کیسز کے متعلق صبا حمید سے پوچھا کہ کیا وہ ان کو جانتی ہیں کس پر صبا نے سرسری سی معلومات پر مبنی جواب دئیے۔
یہ بھی پڑھیے
ہرجانہ کیس، گلوکارہ میشا شفیع 2019 سے عدالت سے غیر حاضر
علی ظفر اور میشا شفیع کے وکلا کی سوشل میڈیا پر جنگ
جرح کرتے ہوئے علی ظفر کے وکیل نے صبا حمید سے پوچھا کہ کیا آپ عمیر رانا کے سکول کی بچیوں کو ہراساں کرنے والے واقعے کو سچ مانتی ہیں؟
صبا حمید کا کہنا تھا کہ اس کیس کے بارے زیادہ نہیں جانتی مگر بہت ساری اسکول کی بچیوں نے سامنے آ کر بولا اس میں کچھ تو صداقت ہوگی۔
وکیل نے پوچھا کہ آپ کو پتہ آپ نے میشا شفیع کی طرف سے کتنے کیس فائل کئے ہیں اس معاملے میں؟
صبا حمید نے کہا کہ میں نے بہت سے کیس فائل کئے ہیں مختلف کورٹس میں مگر اس وقت یاد نہیں۔
اس دوران میشا کے وکیل نے کہا کہ سماعت شروع ہوئے تین گھنٹے گزر چکے ہیں عدالت اگلی تاریخ دے جس میں باقی کارروائی مکمل کرلی جائے۔
عدالت نے فریقین وکلا کو جرح کے لیے دوبارہ 17 نومبر کو طلب کر لیا۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں صباء حمید نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میشا شفیع عدالت کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کیلئے تیار ہے جب عدالت بولے گی وہ ضرور آئے گے۔
میشا شفیع کے پاکستان آنے کے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عدالت سے درخواست کی ہے ان کا ویڈیو لنک کے ذریعے بیان لیا جائے، جب مناسب ہوگا میشا پاکستان واپس آجائیں گی۔
دوسری طرف نیوز 360 سے گفتگو میں علی ظفر کے وکیل عمر طارق گل نے کہا کہ اس کیس میں سب سے اہم میشا شفیع ہیں۔ ان کا بیان ریکارڈ کرنا بہت ضروری ہے۔
ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ممکن نہیں کیونکہ ان کو مختلف ریکارڈنگ، تصویریں اور ویڈیوز سمیت دوسرے گواہوں کے بیانات پر جرح کرنی ہے۔
علی ظفر کے وکیل نے مزید کہا کہ اب میشا شفیع اور ان کے شوہر کے بیان ریکارڈ ہونا باقی ہے اگر یہ دونوں عدالت کے روبرو پیش ہو جائے تو فیصلہ جلد ہوسکتا ہے۔