ڈسٹرکٹ اسپتال قصور میں پرچی مافیا کی غندہ گردی، سائلین پر تشدد
سماجی حلقوں کا کہنا ہے ضلعی حکومت اسپتال میں ملازمین کی جانب سے تشدد کے واقعات کے سدباب کے لیے اقدامات کرے۔
صوبہ پنجاب کے ضلع قصور کے ڈسٹرکٹ اسپتال میں ایمرجنسی میں پرچی مافیا نے غنڈہ گردی شروع کردی ہے۔ اسپتال کے ملازمین اور پرائیویٹ ایمبولینس کے ڈرائیور سائلین پر تشدد کرنے لگے۔
تفصیلات کے مطابق قصور ڈسٹرکٹ اسپتال کی ایمرجنسی کے ملازمین نے فیصل کیبل نیٹ ورک کے مالک کو تذلیل کے بعد شدید تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
یہ بھی پڑھیے
لاہور کی 11 سالہ بچی عروج کا حوصلہ دوسروں کے لیے مشعل راہ
پنجاب بھر کے چڑیا گھروں میں 459 جانوروں کی اموات ریکارڈ
تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ فیصل کیبل نیٹ ورک کے مالک کو ملازمین کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
فیصل کیبل نیٹ ورک کے مالک کا کہنا ہے کہ میرے بچے کا سر پٹھ گیا جس سے خون بہہ رہا تھا میں نے ایمرجنسی میں کام کرنے والوں کو کہا کہ میں پرچی بنوا لیتا ہوں پہلے بچے کو ڈاکٹر کو دکھا لینے دیں ، تاہم پرچی کاٹنے والے نے کہا کہ اپنی باری پر آنا پھر پرچی بنے گی۔ کیبل نیٹ ورک کے مالک کا کہنا تھا کہ میں احتجاج کیا تو کاؤنٹر پر موجود ملازمین اور پرائیویٹ ایمبولینس سروس کے ملازمین نے میری بیگم اور زخمی بچے کے سامنے مجھے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا اور میرے کپڑے بھی پھاڑ ڈالے ۔
مریضوں کا کہنا ہے کہ پرچی مافیا بدمعاشی کرتا ہے اور احتجاج کرنے پر لوگوں پر تشدد بھی کرتا ہے۔ تضحیک کے بعد تشدد کا نشانہ بنانا روزمرہ کا معمول بن گیا۔
دوسری جانب فیصل کیبل کے مالک نے ڈپٹی کمشنر اور ڈی ایس پی صدر کو کاروائی کے لئیے درخواست دے دی۔
سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ ضلع حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اس سارے معاملے کی غیرجانبدارانہ انکوائری کرائے اور جو جو اس میں ملوث ہے اس کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہر شخص کی عزت نفس ہوتی ہے کوئی بھی شخص خوشی سے اسپتال نہیں آتا اگر وہاں پر بھی اسے تذلیل کا نشانہ بنایا جانا ہے تو پھر وہ علاج معالجے کے لیے کہاں جائے گا۔
سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت پنجاب ویسے تو گڈ گورننس کے دعوے تو بہت کرتی ہے مگر اس کی گڈگورننس دکھائی کہیں نہیں دیتی ہے۔