نئی سیاسی حکمت عملی کیلیے سب نظریں شجاعت حسین پر!
چوہدری شجاعت حسین کی عیادت کے لیے جانے والے تمام سیاسی رہنما پنجاب میں آئندہ کی سیاسی چال پر مشاورت کر رہے ہیں۔
سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے علیحدہ علیحدہ فون کالز کر کے مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی۔
نواز شریف اور مریم نواز نے شجاعت حسین کے صاحبزادے چوہدری سالک سے بات کرتے ہوئے ان کے والد کی صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔
یہ بھی پڑھیے
مسلم لیگ (ق) کا نیا سیاسی لائحہ عمل بزدار حکومت کیلیے خطرہ
کیا پیپلزپارٹی کا ن لیگ کو مشورہ قابل عمل تجویز ہے؟
گزشتہ روز صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف بھی چوہدری سالک کو فون کرکے چوہدری شجاعت حسین کی خیریت معلوم کر چکے تھے۔
اس کے علاوہ بھی مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے کئی اہم رہنما ان کی تیمارداری کے لیے جاچکے ہیں۔
پنجاب سے یہ خبریں بھی آ رہی ہیں کہ مسلم لیگ (ق) کو حکومت کے ساتھ اتحاد میں کئی اختلافات ہیں۔
ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ چوہدری شجاعت حسین کی عیادت کے لیے جانے والے تمام گروپ پنجاب میں آئندہ کی سیاسی چال پر بھی مشاورت کر رہے ہیں اور بزرگ سیاستدان سے اس متعلق رہنمائی لے رہے ہیں۔
سیاسی تجزیہ کار ایک اور اہم پہلو کی طرف نشاندہی کر رہے ہیں، وہ یہ ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اس وقت حکومت کو قومی اسمبلی میں ٹف ٹائم دینے کے لیے مسلم لیگ (ق) کی طرف دیکھ رہی ہیں۔