شیری رحمان میک اپ مہنگا کرنے کے مطالبے پر ناراض

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین طلحہ محمود نے میک اپ کا سامان مہنگا کرنے کا مطالبہ کیا تو شیری رحمان واک آؤٹ کرگئیں۔

جمعیت علمائے اسلام کے سینیٹر طلحہ محمود نے میک اپ مہنگا کرنے کا مطالبہ کیا تو پیپلز پارٹی کی شیری رحمان نے اسے غیر مہذب اور غیر شائستہ قرار دے کر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ سے واک آؤٹ کردیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس سے سینیٹر شیری رحمان واک آؤٹ کر گئیں، کہتی ہیں کہ چیئرمین کمیٹی نے میک اپ پر ٹیکس بڑھانے کا مطالبہ کر کے غیر سنجیدہ ریمارکس دیئے۔

یہ بھی پڑھیے

وفاقی دارالحکومت میں جرائم میں اضافہ، خاتون سینیٹر کا گھر لوٹ لیا گیا

سینیٹر فیصل واوڈا اور جاوید لطیف کے اعلیٰ عدلیہ پر سنگین الزامات

نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے واک آؤٹ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے تین سال میں 6 سیکرٹری خزانہ تبدیل کئے ہیں، کمیٹی میں وزیر خزانہ آج بھی نہیں آئے، وزیر خزانہ کی وجہ سے اجلاس دو بار موخر ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ منی بجٹ سے مہنگائی کا آتش فشاں آئے گا، پہلے ہی لوگ اپنے یوٹیلٹی بلز ادا نہیں کر پا رہے، پارلیمان کو بتایا جائے آئی ایم ایف کی کیا شرائط ہیں؟

رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ حکومت اپنے اداروں کو آئی ایم ایف کے آگے جوابدہ بنا رہی، ہمیں حکومت سے جواب چاہئے، منی بجٹ آئی ایم ایف سے مشروط ہے، کمیٹی میں منی بجٹ اور حکومت پر تنقید کرنا میرا حق ہے۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ خزانہ کمیٹی کو پارٹی مفادات کے مطابق چلانے کی کوشش کی جارہی ہے، یہ کمیٹیاں کسی کی ذاتی جائیداد نہیں ہیں، ہم عوام کی بہتری کے فیصلے کرنے کے پابند ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ یہاں پارٹی مفادات کو سامنے لا کر بات چیت کرتے ہیں، میں نے چیئرمین سینیٹ کو خط لکھا ہے، میں نے حکومت پاکستان سے ایک پیناڈول کی گولی بھی نہیں لی۔

اس سے پہلے حکومتی سینیٹر فیصل الرحمان اور شیری رحمان کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، فیصل الرحمان نے کہا کہ آئی ایم ایف سے سب سے زیادہ پروگرام پیپلز پارٹی نے لیے، موجودہ حکومت ان کے مہنگے قرضے واپس کر رہی ہے۔

متعلقہ تحاریر