مودی کی فاشسٹ حکومت، 8 لاکھ بھارتی شہریت سے دستبردار

بھارتی وزیر داخلہ نے لوک سبھا میں بتایا ہے کہ پچھلے 7 سالوں میں 8 لاکھ سے زیادہ افراد نے بھارتی شہریت ترک کردی ہے۔

بھارتی وزیر داخلہ نتیانند رائے نے لوک سبھا میں بتایا ہے کہ پچھلے 7 برس کے دوران 8 لاکھ سے زائد افراد نے بھارتی شہریت ترک کر دی ہے۔

یہ اعداد و شمار بھارت کی وزارت خارجہ سے لیے گئے ہیں جس کے مطابق 30 ستمبر 2021 تک 8 لاکھ 81 ہزار 254 بھارتیوں نے شہریت ترک کر دی۔

یہ بھی پڑھیے

برطانوی وزیراعظم کے والد فرانسیسی شہریت کے خواہشمند

سینیٹر فیصل واوڈا کی الیکشن کمیشن میں نااہلی رکوانے کی درخواست ہائی کورٹ سے خارج

بھارت کے ایوانِ زیریں میں پیش کیے گئے ڈیٹا کے مطابق زیادہ تر بھارتیوں نے 2019 میں شہریت چھوڑی۔

131489 افراد نے 2015 میں بھارتی شہریت ترک کی، 2016 میں یہ تعداد 141603 رہی، 2017 میں 133049 افراد نے شہریت کو خیرباد کہا، 2018 میں 134561، 2019 میں 144017، 2020 میں 85242 جبکہ سنہ 2021 میں ستمبر کے اختتام تک ایک لاکھ 11 ہزار 287 افراد بھارتی شہریت سے دستبردار ہو چکے ہیں۔

بھارتی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ سٹیزن شپ ایکٹ 1955 کے تحت بھارتی شہریت ترک کی جا سکتی ہے۔

اس حوالے سے ایک آن لائن پورٹل اگست میں فعال کیا جا چکا ہے جس کے ذریعے شہریت چھوڑنے کی درخواستیں آن لائن ہی جمع کروائی جا سکیں گی اور تمام کارروائی آن لائن ہو گی۔

متعلقہ تحاریر