سندھ فوڈ اتھارٹی کا لاڑکانہ میں نجی واٹر کمپنی کے پلانٹ پر چھاپہ
ڈائریکٹر عائشہ جونیجو نے صفائی کے ناقص انتظامات اور پانی کی ٹیسٹ لیب بند ہونے پر کمپنی کو 50 ہزار روپے کا جرمانہ کردیا۔
لاڑکانہ شہر میں نجی کمپنیوں کی جانب سے شہریوں کوحفظان صحت کے اصولوں کے برعکس پانی کی سپلائی کا انکشاف ، سندھ فوڈ اتھارٹی کا نجی واٹر کمپنی کے پروسیسینگ پلانٹ پر چھاپہ ، صفائی کے ناقص انتظامات ، کوڑا کرکٹ اور گندگی ، پانی ٹیسٹ کرنے والی لیب بھی بند ، ہزاروں روپے جرمانہ عائد۔ ڈائریکٹر سندھ فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے پانی کی بوتلیں بھی ہاتھ سے بھری جارہی تھیں۔
لاڑکانہ شہرمیں کام کرنے والی پانی کمپنیوں کی جانب سے شہریوں کو حفظان صحت کے اصولوں کے عین منافی پانی کی سپلائی کیے جانے کا انکاشاف ہوا ہے جس پر سندھ فوڈ اتھارٹی سکھر و لاڑکانہ کی ایک ٹیم نے ڈائریکٹر میڈم عائشہ جونیجو کی سربراہی میں لاڑکانہ شہر میں لوگوں کو گھروں پر پانی سپلائی کرنے والی ایک کمپنی کے پروسیسنگ پلانٹ پر اچانک چھاپہ مارا اور وہاں پر معائنہ کیا۔
یہ بھی پڑھیے
جمہوریت کا راگ الاپنے والی پیپلزپارٹی سندھ میں احتجاج بھی برداشت نہ کرسکی
اسمگلنگ کی روک تھام کےلیے آئی جی سندھ کا ڈی آئی جیز کے نام خط
معائنے کے دوران یہ بات دیکھنے میں آئی کہ پروسیسنگ پلانٹ کےاندر صفائی کی صورتحال ابتر تھی ، کوڑاکرکٹ اور گندگی جمع تھی جبکہ پانی کی ٹیسٹنگ کرنے والی لیب بھی بند تھی اور کمپنی کی جانب سے سندھ فوڈ اتھارٹی کی جاری کردہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کی جارہی تھی جس پر سندھ فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے کمپنی پر پچاس ہزار روپےجرمانہ عائد کیا اور پروسیسنگ پلانٹ میں صفائی کی صورتحال بہتر بنانے کی وراننگ دیتے ہوئے آئندہ کاروائی میں کمپنی کو سیل کرنے کا انتباہ دیا۔
نیوز 360 کے نامہ نگار کے رابطہ کرنے پر سندھ فوڈ اتھا رٹی سکھر ولاڑکانہ ریجن کی ڈائریکٹر میڈم عائشہ جونیجو نے بتایا کہ پروسیسنگ پلانٹ میں پانی بوتلوں میں ڈالنے کا بھی کوئی خودکار نظام موجود نہیں تھا اور بغیر ایس اوپیز کے پانی ہاتھوں سے بوتلوں میں بھرا جا رہاتھا ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کی صحت اور جانوں سے کھیلنے والے عناصر کے خلاف کاروائیاں جاری رہیں گی ان کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گی یہ لوگ رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔