ایم کیو ایم ٹارگٹ کلر اجمل پہاڑی سکھر جیل سے رہا
اجمل پہاڑی طویل عرصے تک پولیس کے لئے درد سر بنا رہا تھا جس کو بالآخر 2010 میں گرفتار کیا گیا

کراچی میں بانوے کے آپریشن کے دوران اورنگی ٹاؤن سے تعلق رکھنے والے لسانی فسادات، ٹارگٹ کلنگ اور سنگین ترین جرائم میں گرفتار ایم کیوایم کے کارکن اجمل پہاڑی تمام مقدمات میں بریت اور چار مقدمات میں ضمانت کے بعد سکھرکی سینٹرل جیل سے رہا کردیئے گئے۔
اجمل پہاڑی کو 2010 میں سنگین الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا ،کراچی میں کراچی میں ٹارگٹ کلنگز کےحوالے سے کی گئی جوائنٹ انٹروگیشن رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شہر میں دو ہزار پانچ سے اب تک ٹارگٹ کلنگز میں سرگرم چھ گروہوں میں سے ایک گروہ کا سربراہ اجمل پہاڑی تھا۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی میں ایک اور بزنس مین کا قتل، ٹارگٹ کلنگ یا؟
بابا بلھے شاہ کی زمین پر گالیوں کا کلچر ہو ہی نہیں سکتا
پولیس ذرائع کے مطابق اجمل سنگین جرائم میں ملوث ہونے کے باوجود ایک طویل عرصے تک پولیس کے لئے درد سر بنا رہا تھا جس کو بالآکر 2010 میں گرفتار کیا گیا، سابق صدر پرویزمشرف کے دورمیں اسکو کی تمام 50 مقدمات میں ضمانت پر رہائی ہوئی تا ہم سپریم کورٹ میں امن و امان کیس میں اجمل کا نام پھر سرفہرست آگیا تھا۔ جس کے بعد سال 2010 میں رینجرز نے 15 افراد کے قتل کے الزام میں اجمل پہاڑی کو پھر گرفتار کرلیاتھا ۔
رینجرز کی جانب سے گرفتاری کے بعد محض دو سال کے دوران ہی اس کو قتل کے 11 مقدمات سے بھی بری کردیا گیا تھا، اجمل کی قتل کے 4 دیگر مقدمات میں ضمانت منظور ہوئی تھی تاہم نقص امن کے خدشے کے تحت تین ماہ قید میں رہنے کے بعد رہائی ملتے ہی پولیس نے کراچی سینٹرل جیل سے اس کو ایک بار پھر حراست میں لیاتھا۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے اجمل پہاڑی کو قتل کے 4 مقدمات سمیت 12 کیسز میں پھر گرفتار کیا تھا جس کے بعد سال 2019 کے اوائل تک کراچی کی سینٹرل جیل میں قید رہا۔ اور سال 2019 میں اجمل پہاڑی کو سکھر سینٹرل جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق سکھر سینٹرل جیل سے رہائی کے وقت اجمل پہاڑی کا حلیہ یکسر تبدیل تھا۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ اجمل پہاڑی کو سکھر سے کراچی پہنچا دیا گیا، دوسری جانب اہل خانہ نے اجمل کی رہائی اور کراچی پہنچنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ایک ملاقات کے بعد سے وہ گھر نہیں آئے۔