سیلز ٹیکس کی 29 ہزار جعلی رسیدیں، ایف بی آر حرکت میں آگیا

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے جعلی رسیدیں جاری کرنے والے آؤٹ لیٹس کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

قرعہ اندازی کے لیے سیلز ٹیکس کی 29 ہزار رسیدیں جعلی نکلیں، ایف بی آر کا جعلی رسیدیں جاری کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ، عوام میں پوائنٹ آف سیلز کی مقبولیت بڑھنے کے لیے ایک ماہ میں  40 لاکھ انوائسز زیادہ آئیں۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو جنوری میں 29 ہزار سیلز ٹیکس رسیدیں ایسی ملی ہیں جن کی تصدیق نہیں ہوئی اور یہ جعلی ہیں۔ اب ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے

پاور سیکٹر کا گردشی قرض 2476 ارب روپے کی بلند ترین سطح تک جاپہنچا

سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے سے بزنس کمیونٹی کا اعتماد بحال ہوا ہے، آباد

ایف بی آر کے مطابق جنوری میں ایف بی آر کو صارفین کی جانب سے تصدیق شدہ 1,53,000 سے زائد رسیدیں دیکھنے میں آئی جنہوں نے ایف بی آر پی او ایس سسٹم کے ساتھ منسلک آؤٹ لیٹس سے خریداری کی۔

مہم کے آغاز یعنی دسمبر میں یہ تعداد 45000 تھی۔ اسی طرح ٹیئر 1 ریٹیلرز کی طرف سے تقریباً 37 ملین انوائسز جاری کی گئیں جو جنوری میں ایف بی آر پی او ایس  سسٹم کے ساتھ منسلک ہوئے جبکہ دسمبر 2021 میں یہ تعداد  33 ملین تھی جو 4 ملین اضافہ ظاہر کرتی ہے۔

ایک ماہ کے اندر ان صارفین کی تعداد 10,000 سے بڑھ کر 27,000 تک پہنچ گئی جنہوں نے کامیابی کے ساتھ اپنی رسیدوں کی تصدیق کی۔ یہ عوامی شمولیت کا ایک غیر معمولی اضافہ ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ یہ مزید بڑھ رہا ہے۔

دوسری کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی 15 فروری (منگل کی شام) کو ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز، اسلام آباد میں منعقد ہو گی۔ عوام کی بڑی تعداد اس مشق میں شمولیت کیلئے پرجوش ہے۔

15 جنوری 2022 کو ایف بی آر(ہیڈ کوارٹرز) میں قومی میڈیا کی موجودگی میں منعقدہ پی او ایس انعامی اسکیم کی پہلی کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے دوران موجود شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر محمد اشفاق احمد نے پاکستانیوں سے اپیل کی تھی کہ شہری ملک میں ٹیکس تعمیل کے کلچر کے فروغ کے لیے ایک قومی تحریک شروع کریں۔

انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سہ جہتی حکمت عملی تجویز کی تھی کہ پوائنٹ آف سیلز پر صارفین سے وصول کیا جانے والا سیلز ٹیکس درحقیقت سرکاری خزانے میں جمع کیا جائے۔

انہوں نے تجویز پیش کی تھی کہ لوگ صرف ان ٹیئر-1 ریٹیل آؤٹ لیٹس سے خریداری کریں جو ایف بی آر پی او ایس سسٹم کے ساتھ منسلک ہیں، کمپیوٹرائزڈ انوائس (پکی رسید) کا مطالبہ کریں اور  پھر ایف بی آر ٹیکس آسان ایپ کے ذریعے اس کی تصدیق کریں۔

متعلقہ تحاریر