توہین عدالت کیس، رانا محمد شمیم کو بیان حلفی جمع کرانے کا آخری موقع

سابق چیف جج کے وکیل عبدالطیف آفریدی کی طبع ناسازی کی وجہ سے کیس کی سماعت 17 فروری تک ملتوی کردی گئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا محمد شمیم کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 17 فروری تک ملتوی کردی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی ، تاہم رانا شمیم کے وکیل عبدالطیف آفریدی کی طبیعت کی ناسازی کے وجہ سے سماعت 17 فروری تک ملتوی کردی۔

یہ بھی پڑھیے

بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے والی لڑکی کی تعریف پر حامد میر پر تنقید

فوٹو گرافرز اور کیمرا مین بھی صحافیوں میں شمار،  اسلام آباد ہائیکورٹ  نے حکم دے دیا

عدالت نے رانا محمد شمیم کو اگلی سماعت سے قبل بیان حلفی رجسٹرار آفس کے پاس جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالتی حکم کے مطابق یہ رانا شمیم کے پاس آخری موقع ہے کہ وہ اصل بیان حلفی رجسٹرار آفس میں جمع کرا دیں۔

کیس کی سماعت کے دوران رانا محمد شمیم اور اٹارنی جنرل خالد جاوید عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے حکم دیا کہ سینئر صحافی انصار عباسی، میر شکیل الرحمان، دی نیوز کے ایڈیٹر انچیف عامر غوری کو فی الحال آنے کی ضرورت نہیں۔

اس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ تینوں صحافی کیس کا حصہ ہیں اگر استثنیٰ کی درخواستیں دیں تو ہمیں اعتراض نہیں ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ رانا محمد شمیم کے وکیل عبدالطیف آفریدی کی بیماری کی وجہ سے التواء کی درخواست آئی ہے اس لیے کیس کی سماعت 17 فروری تک ملتوی کی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے 20 جنوری کو توہین عدالت کیس میں رانا محمد شمیم پر فرد جرم عائد کی تھی جبکہ کیس کے دیگر فریقین کے خلاف کارروائی کو موخر کردیا تھا۔

متعلقہ تحاریر