عالمی یوم آب: ہم کنکریٹ کے جنگل میں رہ رہے ہیں ،شہزاد رائے

شہر کی حدود میں داخل ہوتے ہی کنکریٹ کے  جنگل کو دیکھ کر افسوس ہورہا ہے اللہ ہماری حفاظت کرے

گذشتہ روز پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم آب منایا گیا جس کا مقصد میٹھے پانی کی اہمیت اور اس کے ذخائر کے پائیدار انتظام کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔ پانی کے ذخائر کی کمی اور جنگلات کی کٹائی  کے سبب دنیا کا قدرتی ماحول تباہ ہورہاہے، ماحولیاتی آلودگی  فطرت کو تباہ کررہی ہے۔

پاکستان کے معروف گلو کار اور سماجی کارکن شہزاد رائے نے عالمی یوم آب کے موقع پر فضاسے لی گئی ایک تصویر شیئر کی ہے جس میں دور دور تک کنکریٹ  سے بنی عمارات دیکھی جارہی ہےلیکن درخت ناپید ہیں ، سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے انھوں نے جہاز سے لی گئی ایک تصویر شیئر کی جس میں  دیکھا جاسکتا ہے کہ دور دور تک مکانات موجود ہیں اور جبکہ درخت دکھائی ہی نہیں دے رہے ہیں ، تصویر کے ساتھ انھوں نے کیپشن میں لکھا کہ اپنے شہر کی حدود میں داخل ہوتے ہی کنکریٹ کے  جنگل کو دیکھ کر افسوس ہورہا ہے اللہ ہماری حفاظت کرے۔

یہ بھی پڑھیے

گلوکار شہزاد رائے نے اپنے بچپن کی خواہش مداحوں سے شیئر کردی

شہزاد رائے کا نغمہ، علامہ اقبال ، سر سید احمد اور دیگر سوشل میڈیا یوزر بن گئے

صاف پانی ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور ا س لیے ہر اس ممکن طریقے سے فائدہ اٹھانا چاہیے کہ جس کے ذریعے غریب سے غریب تر افراد تک یہ سہولت پہنچائی جا سکے۔ دنیا میں 1,1 ارب انسانوں تک صاف پانی کی رسائی نہیں ہے۔ 2,6 ارب انسانوں کو نکاسی آب کی مناسب سہولیات میسر نہیں ہیں۔ ہر روز 5 ہزار بچے عدم صفائی کی وجہ سے ہلاک ہو رہے ہیں۔ان   مقاصد کے حصول کے لئے ہر سال 22 مارچ کو  پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم آب پانی کا بین الاقوامی دن منایا جاتا ہے جس  کا مقصد لوگوں میں پانی کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔

متعلقہ تحاریر