پاکستان امریکی تسلط سے آزاد ہوگیا ہے، امریکی صحافی
گذشتہ کئی سالوں سے ان طاقتوں کو کوئی قابل زکر کامیابی نصیب نہیں ہوسکی ہے
امریکی سیاسی تجزیہ کار اور صحافی کا کہنا ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کے خلاف امریکی بغاوت کی ناکامی "اس بات کی علامت ہے کہ مداخلت کرنے والے ملک کے دن اب ختم ہو چکے ہیں۔
جس دن وزیر اعظم عمران خان کو عہدے سے معزول کرنے کی کوشش کی گئی اس دن پہلی "پاکستان کی پارلیمنٹ کی تاریخ میں پہلی بار اراکین نے "امریکہ مردہ باد” کے نعرے لگائے ، اسپیکر نے پارلیمان میں یہ کہتے ہوئے کہ عدم اعتماد کی تحریک کو مسترد کر دیا،کہ "غیر ملکی طاقتیں” ملک کے جمہوری عمل میں مداخلت کر رہی ہیں۔
ایرانی کے معروف خبر رساں ادارے ‘پریس ٹی وی’ نے نیویارک میں مقیم امریکی صحافی ڈان ڈیبار کے حوالے سے لکھا ہے کہ وہ غیر ملکی طاقت اب اپنے اختتام کے نزدیک ہے جو دیگر ممالک میں جمہوری حکومتوں کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرتی ہے ، گذشتہ کئی سالوں سے ان طاقتوں کو کوئی قابل زکر کامیابی نصیب نہیں ہوسکی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
وزیراعظم کا ترپ کا پتا: ڈپٹی اسپیکر نے 5 اے کے تحت تحریک عدم اعتماد کو خلاف آئین قرار دے دیا
انھوں نے بتایا کہ "گذشتہ سال، وہ بیلاروس اور قازقستان میں ناکام ہوئے۔ وہ ہونڈوراس میں بھی ناکام ہوئے ، 2009 کی بغاوت کو اس سال کے شروع میں ہونے والے انتخابات میں کالعدم کر دیا گیا تھا اور ایوان میں ان کی بغاوت کی کوشش بھی ناکام ہو گئی تھی۔”
ڈان ڈیبار نے امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی جانب سے دیگر ممالک کی جمہوری حکومتوں میں سیاسی مداخلت کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ آزربائجان اور آرمینیا کے درمیان نگورنو کاراباخ میں بغاوت کی کوشش ناکام ہوگئی تاہم وہ کوریا کے نامزد جانشین کو خرید کر ایکواڈور پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگئے، اور یہ بھی ایک ڈیڈ اینڈ بن گیا ہے ۔انھوں نے کہا کہ جمہوری حکومتوں میں مداخلت اب دم توڑتی جارہی ہے اور قریب ہے کہ اس کا اختتام ہوگا ۔