پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ایم جی موٹرز کے خلاف شکنجہ کَس دیا

ایف بی آر حکام نے ایک نجی کمپنی ایم جی موٹرز کی گاڑیوں سے متعلق معاملے پر کمیٹی کو بتایا کہ ان کی کل 11 ہزار 223 گاڑیاں آئی ہیں اور انہوں نے ڈیوٹی اسٹینڈرڈ ریٹ پر دی ہے۔

پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین رانا تنویر حسین نے مورس گیرجز (ایم جی)  موٹرز کے خلاف انکوائری کا حکم دے دیا۔

ایم جی موٹرز کے مالک جاوید آفریدی پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان کے رفیق خاص ہیں، گاڑیوں کے افتتاح کی تقریب بھی وزیر اعظم ہاؤس میں ہوئی تھی، کیا تحریک انصاف سے قربت رکھنے والے کاروباری حضرات کے خلاف شکنجہ کسا جارہا ہے۔

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی رانا تنویر نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کو ایک نجی کمپنی مورس گیرجز (ایم جی) موٹرز کی گاڑیوں کی مبینہ انڈر انوائسنگ سے متعلق معاملے کی انکوائری کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے ایک مہینے میں رپورٹ طلب کرل۔

یہ بھی پڑھیے

حبیب بینک کی بےجا کٹوتیاں، ناراض صارف کی بینکنگ محتسب میں شکایت

مفتاح اسماعیل نے بھی پچھلی حکومت میں برآمدات بڑھنے کا اعتراف کرلیا

ایف بی آر حکام نے ایک نجی کمپنی ایم جی موٹرز کی گاڑیوں سے متعلق معاملے پر کمیٹی کو بتایا کہ ان کی کل 11 ہزار 223 گاڑیاں آئی ہیں اور انہوں نے ڈیوٹی اسٹینڈرڈ ریٹ پر دی ہے۔

ایف بی آر کے مطابق کل ملا کر انہوں نے 11 ہزار 223 گاڑیوں پر 36 ارب روپے کے ڈیوٹی ٹیکسز جمع کروائے ہیں۔

رکن کمیٹی خواجہ آصف نے کہا کہ اس کمپنی کی گاڑیوں کا وزیراعظم ہائوس کے پورچ کے اندر افتتاح ہوا ہے۔ یہ تین بھائی ہیں جو علیحدہ علیحدہ  سیاسی جماعتوں کے ساتھ فٹ ہیں۔

اجلاس میں ایک نجی کمپنی کی گاڑیوں سے متعلق معاملے پر ایف بی آر حکام کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔ ایف بی آر حکام نے کمیٹی کو بتایاکہ اپریل 2020 سے ان کی امپورٹس آئیں، کل ان کی 11ہزار 223گاڑیاں آئی ہیں اور انہوں نے ڈیوٹی اسٹینڈرڈ ریٹ پر دی ہے۔ اس کمپنی  سے متعلق اخبار میں کالم چھپاکہ گاڑیاں انڈر انوائسڈ ہورہی ہیں۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ مزید انکوائری کے لئے آپ کو کچھ کرنا چاہیے اور اس کی تہہ تک پہنچنا چاہیے، آپ اس کی تہہ تک پہنچیں ، پتہ چلنا چاہئے کہ کیا گڑبڑ ہوئی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ قانون کے مطابق چیزیں ہوتی ہیں۔ کمیٹی نے چیئرمین ایف بی آر کو معاملے کی انکوائری کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے ایک مہینے میں رپورٹ طلب کر لی۔

مورس گیرجز کے جاوید آفریدی تحریک انصاف کے حامی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوست سمجھے جاتے ہیں۔ ان کی کمپنی کے خلاف ایکشن سے یہ تاثر جنم لے رہا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان قربت اور تحریک انصاف سے لگاؤ رکھنے والے کاروباری حضرات کے خلاف اب شکنجہ کسا جارہا ہے اور ان کے خلاف انکوائری کا آغاز کرکے انہیں نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔

متعلقہ تحاریر