سابق وزیر خزانہ نے نئی حکومت کی معاشی ٹیم کو آئینہ دکھا دیا

شوکت ترین کا کہنا ہے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے پاکستان کی رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح 4 عشاریہ 3 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے نئی وفاقی حکومت کی معاشی ٹیم کو آئینہ دکھا دیا،  کہتے ہیں کہ ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف پاکستان میں زراعت اور بڑی فصلوں میں شاندار ترقی کے معترف ہیں۔

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان کی رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح 4 عشاریہ 3 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ رواں مالی سال پہلے 9 مہینوں میں بجٹ خسارہ 2500 ارب روپے ہے جو کہ معیشت کا 3 عشاریہ 9 فیصد ہے۔

یہ بھی پڑھیے

مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف یاترا سے قبل ہاتھ کھڑے کردیئے

ایف پی سی سی آئی نے نئی حکومت کو چارٹر آف اکانومی کی تجویز پیش کردی

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے اپنے ٹویٹر پیغام میں مزید کہا ہےکہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے پاکستان کی رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح 4 عشاریہ 3 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے مطابق بڑی صنعتوں اور زراعت میں ترقی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ 16 ارب ڈالر کے لگ بھگ رہے گا۔ کرنٹ اکاونٹ خسارے کی بڑی وجہ تیل اور دیگر اشیا کی عالمی منڈی میں ریٹ میں اضافہ ہے۔

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال پہلے 9 مہینوں میں بجٹ خسارہ 2500 ارب روپے ہے جو کہ معیشت کا 3 عشاریہ 9 فیصد ہے۔ رواں مالی سال پاکستان کا مجموعی بجٹ خسارہ 6 عشاریہ 4 فیصد تک ہوگا۔

وزیر خزانہ کے واضح کیا کہ ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف نے پاکستان میں زرعی شعبے کی شرح نمو اور بڑی صنعتوں کی کارکردگی کو سراہا ہے۔

متعلقہ تحاریر