طاہر اشرفی نے سیاسی قبلہ بدل لیا ، عمران خان پر سخت تنقید
انبیاء کے ساتھ تشبیہ دے کر اپنے پیغام کو پھیلانے کی بات کرتا یہ درست نہیں جس سے مرضی پوچھ لیں
چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر اشرفی نے سابق وزیراعظم عمران خان کے بیان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب کبھی آپ اسلام کا حوالہ دیں تو کسی سے مشورہ کریں ،رہنمائی لیں یا مولانا طارق جمیل سے ہی پوچھ لیں اسلامی مقدسات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے محتاط رہا کریں۔
پاکستان علماء کونسل کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان کے سابق معاون خصوصی برائے مذہبی اُمور حافظ طارق اشرفی نے گذشتہ روز عمران خان کے بیان جس میں انھوں نے اسلامی تشخص کا خیال نا رکھتے ہوئے انبیاکے ساتھ تشبیہ دے کر اپنے پیغام کو پھیلانے کی بات کی تھی پر سخت تنقید کرتےہوئے کہا ہے کہ خان صاحب،گفتگو کرتے وقت پڑھ لیا کریں۔
یہ بھی پڑھیے
آصف علی زرداری کو علامہ طاہر القادری کی یاد کیوں آگئی؟
آرگنائزیشنز ہمیشہ میرٹ کی بنیاد پر ترقی کرتی ہیں، بینکر طاہرہ رضا
سابق وزیراعظم عمران خان کے گزشتہ ماہ تک نمائندہ خصوصی طاہر اشرفی کا عمران خان کو دینی حوالے دیتے وقت احتیاط کا مشورہ۔۔ pic.twitter.com/crileXj9D3
— Waseem Abbasi (@Wabbasi007) April 28, 2022
اپنے ویڈیو پیغام میں انھوں نے کہا کہ عمران خان صاحب یہ باتیں کئی بار کہ چکا ہوں تنہائی میں بھی، کہ اسلام کے بارے میں، انبیا کے بارے، مقدسات کے بارے جب آپ گفتگو کریں تو کسی سے رہنمائی لے لیا کریں یا پڑھ لیا کریں، خان صاحب انبیا تو انبیا ہیں، ہم تو اولیا کے گھوڑوں کے ٹاپوں کے نیچے جو ذرے آتے ہیں ان سے بھی گئے گزرے لوگ ہیں۔
انھوں نے کہا کہ انبیاء کے ساتھ تشبیہ دے کر اپنے پیغام کو پھیلانے کی بات کرتا یہ درست نہیں جس سے مرضی پوچھ لیں، مولانا طارق جمیل سے ہی پوچھ لیں کہ کیا یہ تشبیہ درست ہے ۔
چیئرمین پاکستان علماء کونسل مولانا طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ اپنے آپ کو لاکھوں لوگ سنتے ہیں، نوجوان نسل آپ سے متاثر ہوتی ہے، بنیادی اسلامی مقدسات پر حملہ آور نہ ہوں، نقصان دہ ہے، ہماری دل آزاری ہوتی ہے، آپکی شخصیت پر بھی اثر پڑتا ہے، سارے مسلمان جمع ہوجائیں تو کسی صحابی کی خاک کے برابر بھی نہیں ہو سکتے، میری بات بری لگے گی میں اس وقت بھی عرض کرتا رہا، اب بھی عرض کر رہا ہوں۔