دریائے سندھ سے نہروں کو پانی کی فراہمی بند ، آبادگاروں کی صدائے احتجاج بلند
دریائے سندھ میں پانی کی کمی کی وجہ سے کپاس کی فصل شدید متاثر ہے ، فصلوں کو پانی نہ. ملنے کی وجہ سے آبادگار سخت پریشانی کا شکار ہیں۔
سکھر: دریائے سندھ میں پانی کی 50 فیصد سے زائد کمی برقرار ، سکھر، گڈو اور کوٹری بیراجوں سے نکلنے والی کئی نہروں میں پانی کی فراہمی بند ، نہروں میں پانی کی عدم فراہمی کے باعث ریت اُڑنے لگی ، آبادگار سخت پریشان ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ میں پانی کی کمی اب بڑھ کر پچاس فیصد سے زیادہ ہوگئی ہے جس کی وجہ سے سکھر ، گڈو اور کوٹری بیراجوں سے نکلنے والی مختلف نہروں بی ایس فیڈر ، ڈی پی فیڈر ، گھوٹکی فیڈر ، رینی کینال فیڈر ، دادو کینال ، رائیس کینال ، گڑنگ واہ و دیگر میں پانی کی فراہمی بند کردی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
سندھ میں پانی کا بحران، اعجاز جھکرانی نے ذمہ دار وفاق کو قرار دے دیا
یو ایس ایڈ کی فراہم کردہ کچرا اٹھانے والی گاڑیاں کچرا بن گئیں
ان نہروں میں پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے ریت اُڑنے لگی ہے ، آبپاشی حکام کے مطابق اس وقت گڈو کے مقام پر پانی کی کمی 60، سکھر بیراج پر 41 اور کوٹری بیراج پر 45 فیصد ہے۔
دریائے سندھ میں پانی کی کمی کی وجہ سے کپاس کی فصل شدید متاثر ہے ، فصلوں کو پانی نہ. ملنے کی وجہ سے آبادگار سخت پریشانی کا شکار ہیں۔
آبپاشی حکام کے مطابق گڈو بیراج پر پانی کی آمداور اخراج 33462 کیوسک ،سکھر بیراج پر پانی کی آمد 27180 کیوسک اور اخراج 8350 کیوسک جبکہ کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 4900 کیوسک اور اخراج 200 کیوسک ہے آبپاشی حکام نے آئندہ چند دنوں میں پانی لہ صورتحال میں بہتری کی امید ظاہر کی گئی ہے۔