ضمانتوں کے باوجود پنجاب اسمبلی کے اہلکاروں کی گرفتاریاں جاری

سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کی گرفتاری کے لئے پولیس کے چھاپے مسلسل جاری ہیں  سیکرٹری اسمبلی کی رہائش گاہ کے باہر پولیس کی بھاری نفری لگا دی گئی ہے۔

پنجاب اسمبلی کے ترجمان کا کہنا ہےکہ پولیس کی جانب  سے مبینہ طور پر 16 اپریل کو وزیراعلیٰ کے عہدے کے انتخاب کے موقع پر ارکان اسمبلی اور پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنانے والے اسمبلی کے تین اہلکارں کو حراست میں لے لیا ہے۔

ترجمان پنجاب اسمبلی کے مطابق پنجاب اسمبلی کے آفیسرز کے خلاف پولیس کا آپریشن بلاجواز جاری ہے جس کے تحت گرفتاریاں کی جارہی ہیں جبکہ سیکرٹری اسمبلی محمد خان بھٹی کی رہائش گاہ کے باہر پولیس گارڈز تعینات کر دیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

فیصلہ سازی کا بحران، آصف زرداری نے ن لیگ کو بند گلی میں پہنچادیا

جھوٹے شخص عمران خان کا نام لینے کو بھی دل نہیں کرتا، مریم نواز

گرفتار ہونے والوں میں گریڈ 17 کے ریسرچ آفیسر شہباز احمد بھی شامل ہے جو کہ اسمبلی سیکرٹری کے ساتھ منسلک ہے، سیکورٹی آفیسر غلام مرتضیٰ اور جونیئر سیکورٹی آفیسر محمد علی بھی شامل ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ مبینہ طور پر ان کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے ہوئی۔

ترجمان کے مطابق پنجاب اسمبلی کے ڈائریکٹر سیکورٹی اینڈ آنٹیلی جنس میجر ریٹایرڈ فیصل حسین کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے میجر ریٹائرد فیصل ضمانت پر ہیں ضمانت کے باوجود پولیس نے انکو حراست میں لے لیا۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس نے اسپیکر پرویز الٰہی کے پرسنل اسٹاف آفیسر حمزہ کی رہائش گاہ پر بھی چھاپہ مارا تاہم وہ اس وقت گھر پر نہ ہونے کی وجہ سے انہیں گرفتار نہیں کرسکے۔

پنجاب اسمبلی کے سیکورٹی اہلکار سہیل شہزاد، لیاقت علی، محمد طبیب اور اسامہ کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔

سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کی گرفتاری کے لئے پولیس کے چھاپے مسلسل جاری ہیں  سیکرٹری اسمبلی کی رہائش گاہ کے باہر پولیس کی بھاری نفری لگا دی گئی ہے۔

ترجمان پنجاب اسمبلی کے مطابق گزشتہ روز بھی پنجاب اسمبلی کے ریسرچ آفیسر شہباز حسین اور دو سیکورٹی آفیسرز کو حراست میں لیا گیا تھا۔

دوسری جانب اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی نے ان گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب پولیس نے ان کے ساتھ کام کرنے والے عملے اور سیکرٹری محمد خان بھٹی کو گرفتار کرنے کے لیے ان کے گھروں پر چھاپے مار رہی ہے۔

ایک بیان میں اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا ہے کہ ’’بچہ حکمران‘‘ کو ایسے ہتھکنڈوں سے باز رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کا انتقامی چہرہ سامنے آرہا ہے جسے عوام بھول چکے تھے۔

متعلقہ تحاریر