لاہور: مبینہ طور پر پی ٹی آئی کے کارکن کی فائرنگ سے کانسٹیبل جاں بحق
پولیس نے جاں بحق کانسٹیبل کمال احمد کے قتل کے الزام میں باپ بیٹے کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا ہے۔
صوبائی دارالحکومت لاہور میں گزشتہ رات تحریک انصاف کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں کے دوران گولی لگنے سے کانسٹیبل کمال احمد موقع پر شہید ہوگئے ، پولیس نے فائرنگ کرنے والے باپ بیٹے کو گرفتار کرلیا ہے۔
شہید ہونے والے کانسٹیبل کمال کی ایف آئی آر درج پولیس کی مدعیت میں تھانہ ماڈل ٹاؤن میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
کانسٹیبل کی شہادت کے معاملے کی ایف آئی آر سب انسپکٹر کی مدعیت میں درج کی گئی ہے، ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعہ بھی شامل کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے
اسلام آباد: مقامی عدالت نے پورنوگرافی کے مجرم کو 29 برس قید کی سزا سنادی
سکھر میں سی ٹی ڈی کی کارروائی ، کالعدم تنظیم کے تین دہشتگرد گرفتار
ایف آئی آر میں شہری ساجد اور اس کے بیٹے مکرم کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات کے ساتھ قتل، اقدام قتل، پولیس مقابلہ اور توڑ پھوڑ کی دفعات بھی لگائی گئی ہیں، مقدمہ سب انسپکٹر افتخار احمد کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔
ایف آئی آر میں شہری ساجد حسین اور اس کے بیٹے مکرم کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق پولیس نے شہری ساجد کو بتایاگیا کہ کرایہ داری کے سلسلے میں سرچ آپریشن کر رہے ہیں۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ دوران سرچ آپریشن شہری ساجد حسین کے کہنے پر اس کے بیٹے مکرم نے پولیس پر فائرنگ کردی جس سے گھر کے باہر کھڑا کانسٹیبل کمال احمد زخمی ہوگیا اور بعدازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ساجد حسین نے بھی پولیس پارٹی پر فائرنگ کی۔ پولیس کا کہنا ہے فارنزک ٹیسٹ کے بعد پتہ چلے گا کہ گولی کس نے چلائی ہے ۔
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کیپٹن (ر) محمد سہیل چوہدری کا کہنا ہے قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔
ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا ہے کہ ساجد نامی پی ٹی آئی کارکن نے اپنے گھر کی چھت سے فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں کانسٹیبل کمال احمد شہید ہو گئے۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف نے کانسٹیبل کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فائرنگ کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی ، انہوں نے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔