ملکی بڑے آبی ذخائر میں پانی کی آمد میں 40 سے 45 فیصد کمی ریکارڈ
ارسا حکام کے مطابق موسم کی حدت نہ بڑھنے کی وجہ سے برف پگھلنے کا عمل سست روی کا شکار رہا اور پانی کی آمد کم رہی۔
سندھ کے دریائوں میں اگلے 5 سے 15 روز پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ارسا کی آبی ذخائر کے حوالے سے نئی ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔
ارسا کی جانب سے جاری ہونے والی ایڈوائزری کے مطابق اسکردو سمیت بالائی مقامات پر دریائے سندھ کے اطراف موسم بدستور ٹھنڈا رہا۔ درجہ حرارت 27.8 ڈگری سے کم ہوکر دوبارہ 16 سے 21 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہا۔
یہ بھی پڑھیے
دریائے سندھ میں پانی کی شدید قلت ، تمام نہروں کو پانی کی فراہمی معطل
شہر قائد میں ہائیڈرنٹس سے اربوں روپے پانی چوری کا گھناؤنا کاروبار عروج پر
ارسا حکام کے مطابق موسم کی حدت نہ بڑھنے کی وجہ سے برف پگھلنے کا عمل سست روی کا شکار رہا اور پانی کی آمد کم رہی۔ تربیلا، منگلا اور چشمہ کے آبی ذخائر بدستور معمول سے کم سطح پر ہیں۔
تربیلا اور چشمہ کے آبی ذخائر آئندہ 24 گھنٹوں میں ڈیڈ لیول تک پہنچ جائیں گے۔ منگلا کا آبی ذخیرہ پہلے ہی ڈیڈ لیول تک پہنچ چکا ہے۔
ملک کے بڑے آبی ذخائر میں پانی کی آمد میں 40 سے 45 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ سندھ کو دریائوں میں اگلے 5 سے 15 روز پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
گلیشئیرز اور شمالی علاقوں کے دریائوں میں پانی کی آمد میں ریکارڈ کمی برقرار ہے۔
ارسا نے آبی ذخائر میں دستیاب پانی کے بہتر سے بہتر استعمال کی ہدائیت کی ہے۔ توقع ہے کہ جون میں آبی ذخائر کی صورتحال گرمی کی شدت سے بہتر ہوگی۔۔