فواد عالم کو موقع نا دینے والوں سے کون جواب طلب کرے گا؟

شائقین کرکٹ حیرت میں مبتلا ہیں کہ بڑے اسکور کرنے کے باوجود بھی فواد عالم کو ٹیم سے دور رکھا گیا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے بلے باز فواد عالم نے ٹیسٹ سیریز میں جنوبی افریقہ کے خلاف سینچری اسکور کر کے ثابت کردیا کہ ایک دہائی تک انہیں ٹیم میں شامل نہیں کرنے کا فیصلہ غلط تھا۔ انہوں نے اپنی کاکردگی سے نہ صرف جنوبی افریقہ کے لیے مشکلات پیدا کیں بلکہ ناقدین کی تنقید کا جواب بلے سے دیا ہے۔

فواد عالم نے 2009 میں سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ کھیلا تھا جس میں انہوں نے سینچری اسکور کی تھی۔ اس کے بعد انہیں ٹیم سے ڈراپ کردیا گیا تھا اور ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے باوجود بھی تقریباً ایک دہائی تک ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔

فواد عالم کو گزشتہ ماہ نیوزی لینڈ کے ساتھ ہونے والی ٹیسٹ سیریز کے لیے ٹیم میں شامل کیا گیا تو انہوں نے 11 سال 5 ماہ بعد قومی ٹیم سے کھیلتے ہوئے کیریئر کی دوسری سینچری بنادی۔ یہ سینچری اسکور کرنے کے بعد فواد عالم ایشیاء سے باہر چوتھی اننگز میں اس صدی میں سب سے زیادہ وقت وکٹ پرگزارنے والے پاکستانی کھلاڑی بن گئے ہیں جو 360 منٹس سے زیادہ وقت وکٹ پر کھڑے رہے۔ اس سے قبل 2016 میں اسد شفیق نے برسبین میں چوتھی اننگز میں 336 منٹس بیٹنگ کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

فواد عالم کے کیریئر کی دوسری سینچری کے ساتھ نیا ریکارڈ

تاہم اب کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ میچ میں 27 رنز پر 4 وکٹیں گرنے کے بعد فواد عالم نے اپنی کارکردگی کا لوہا منوایا اور ایک مرتبہ پھر رنز کے انبار لگا کر سینچری اسکور کردی۔ انہوں نے 9 چھکوں اور 2 چوکوں کی مدد سے 109 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔

فواد عالم کی کارکردگی منہ بولتا ثبوت ہے کہ سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق اور کوچز مصباح الحق اور وقار یونس نے انہیں ٹیم میں شامل نا کر کے ان کی صلاحیتوں کو ضائع کیا تھا۔ اب اُن لوگوں سے کون سوال کرے گا کہ ایک باصلاحیت بیٹسمین کو کیوں ذاتی پسند و ناپسند کی بنیاد پر نظر انداز کیا گیا؟

اُدھر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کرکٹ کی دنیا کے بڑے ناموں اور مشہور شخصیات نے فواد عالم کی تعریف کی ہے۔ قومی ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے لکھا کہ ‘فواد عالم کی طرف سے ایک بار پھر سینچری اسکور کی گئی۔ میں جاننا چاہوں گا کہ انہیں کئی سالوں تک ٹیم میں شامل نہ کرنے پر جوابدہ کون ہے؟’

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی رمیز راجہ نے لکھا کہ ‘پاکستان کی زبردست واپسی۔ فواد عالم ذہنی اور تکنیکی سطح پر ماہر تھے’۔

سابق کپتان محمد حفیظ نے فواد عالم کو مبارکباد دی۔

انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین نے لکھا کہ ‘پاکستان کرکٹ اپنے عروج پر۔’

ویسٹ انڈیز کے سابق باؤلر ایئن بشپ نے لکھا کہ ‘کتنی خوشی کی بات ہے۔ جب بھی فواد عالم کو اسکور کرتا دیکھتا ہوں، میرا دل خوش ہوتا ہے۔ جن 10 سالوں میں اُنہیں انکار ہوتا رہا وہ واپس نہیں آ سکتے لیکن ہم صرف اتنا ہی کرسکتے ہیں کہ ان کے ساتھ ان لمحات کو منائیں۔’

سینئر صحافی مظہر عباس نے لکھا کہ ‘حیرت ہے کہ تقریباً 10، 10 سال تک ایسی صلاحیتوں کو کیوں نظرانداز کیا گیا؟ ڈومیسٹک کے ساتھ فواد عالم نے اب یہ بین الاقوامی سطح پر بھی خود کو ثابت کردیا ہے۔ ماضی میں انہیں نظرانداز کرنے والے شرم کریں۔’

اداکار بلال اشرف نے لکھا کہ ‘فواد عالم آپ محنت اور عزم کی صحیح تعریف ہیں۔ 11 سال بعد یکے بعد دیگر سینچریاں بنا کر آپ نے ناقدین کو جواب دے دیا’۔

ایک طرف شائقین کرکٹ حیرت میں مبتلا ہیں کہ بڑے اسکور کرنے کے باوجود بھی فواد عالم کو ٹیم سے دور رکھا گیا تو دوسری جانب چیف سلیکٹرز اور کوچز کے رویے پر تنقید بھی کر رہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر