راولپنڈی ٹیسٹ: پاکستان 17 سال بعد جنوبی افریقہ سے جیت سکے گا؟

پاکستان نے 2003 میں جنوبی افریقہ کے خلاف 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں ایک صفر سے فتح حاصل کی تھی۔

راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیمیں 23 سال بعد آمنے سامنے ہیں۔ دونوں کے درمیان سیریز کا دوسرا اور آخری ٹیسٹ آج سے راولپنڈی میں شروع ہوچکا ہے۔

راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں آج سے شروع ہونے والی پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان سیریز میں کراچی ٹیسٹ کے لیے اعلان کردہ 17 رکنی سکواڈ کو برقرار رکھا گیا ہے۔

پاکستان اور جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیموں نے میچ کے لیے بھرپور پریکٹس کی ہے تاکہ مخالف ٹیم کو شکست سے دوچار کر سکیں۔

پاکستان کی ٹیم کراچی ٹیسٹ میں فتح حاصل کر کے سیریز میں برتری حاصل کر چکی ہے تاہم اگر پاکستان یہ سیریز جیت جاتا ہے تو یہ جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کی 17 سال کے بعد ٹیسٹ سیریز کی فتح ہوگی۔

اس سے قبل پاکستان نے 2003-2004 میں اپنی ہی سرزمین پر جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلی گئی ٹیسٹ سیریز میں مہمان ٹیم کے خلاف 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں ایک صفر سے فتح حاصل کی تھی۔

جس کے بعد 2018-2019 میں جنوبی افریقہ میں کھیلی گئی 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں مہمان ٹیم نے پاکستان کے خلاف کلین سوئپ کر کے کامیابی حاصل کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان میں دنیائے کرکٹ کا سب سے خوبصورت اسٹیڈیم شائقین کا منتظر

تاہم اب راولپنڈی میں کھیلے جانے والی سیریز میں پاکستان کے پاس جنوبی افریقہ سے بدلہ لینے کا موقع ہے۔ اس سیریز میں فتح پاکستان کو رینکنگ میں پانچویں پوزیشن دلوا سکتی ہے اور پہلی مرتبہ ایسا ہوگا کہ پاکستان کی ٹیم جنوبی افریقہ کے خلاف مسلسل دو ٹیسٹ سیریز جیتے۔

پاکستان کے اسکواڈ میں عابد علی، عمران بٹ، اظہر علی، بابر اعظم، فواد عالم، سعود شکیل، فہیم اشرف، محمد نواز، محمد رضوان، سرفراز احمد، نعمان علی، ساجد خان، یاسر شاہ، حارث رؤف، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی اور تابش خان شامل ہیں۔

واضح رہے کہ راولپنڈی کرکٹ اسٹیدیم میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان 1997 میں ایک ٹیسٹ کھیلا چکا ہے جو ڈرا ہوگیا تھا۔

متعلقہ تحاریر