سینیٹ انتخاب میں جی ڈی اے کے ساتھ اتحادیوں نے ہاتھ کردیا
سندھ اسمبلی میں نمبر پورے ہونے کے باوجود جی ڈی اے کے پیر صدرالدین شاہ راشدی سینیٹر منتخب نہیں ہوسکے۔
صوبہ سندھ میں سینیٹ کے انتخاب کے دوران جی ڈی اے کے ساتھ ہاتھ ہوگیا ہے۔ اتحادیوں کے ووٹ نہ ملنے کے باعث جی ڈی اے امیدوار پیر صدرالدین شاہ راشدی سینیٹر منتخب نہیں ہوسکے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد تحقیقات کی جائیں گی کہ سندھ میں ووٹنگ کے دوران کس رکن اسمبلی نے ووٹ نہیں دیا۔ وزیراعظم نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ جس رکن اسمبلی نے ووٹ نہیں دیا ہوگا اس کے خلاف کارروائی بھی عمل لائی جائے گی۔
سینیٹ کے انتخاب کے بعد سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نومنتخب سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ’جی ڈی اے کے اپنے اندرونی اختلاف کے باعث ان کے رکن اسمبلی نے ووٹ نہیں دیا۔‘
دوسری جانب جی ڈی اے کے رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اتحادیوں نے ہمیں ووٹ نہیں دیے بلکہ ہم نے انہیں 2 نشستوں پر ووٹ دے کر کامیاب کروایا ہے۔ ہم نے ایم کیو ایم کی خالدہ ضیاء اور پی ٹی آئی کے سیف اللہ ابڑو کو ووٹ دے کر کامیاب کروایا ہے۔ اگر ہمارے درمیان اختلافات ہوتے تو پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے سینیٹرز منتخب نہیں ہوتے۔‘
یہ بھی پڑھیے
کیا عبدالحفیظ شیخ کی شکست چائے کی پیالی میں طوفان ہے؟
ادھر جمعرات کے روز پیر صدرالدین کی رہائش گاہ پر ہونے والے جی ڈی اے کے اجلاس میں یہ طے ہوا ہے کہ پی ٹی آئی کے سامنے تحفظات رکھے جائیں گے اور تحقیقات کا مطالبہ کیا جائے گا۔
جمعے کے روز سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران جی ڈی اے کے رزاق راہمو نے بلال غفار، عمر عماری، کریم بخش گبول، رابستان خان اور سچانند کے نام لیتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں ان لوگوں پر شک ہے کہ انہوں نے ہمیں ووٹ نہیں دیے۔‘
وزیراعظم عمران خان کو جی ڈی اے کا خط
سینیٹ کے انتخاب میں پیر صدرالدین شاہ راشدی کی شکست کے بعد جی ڈی اے نے وزیراعظم عمران خان کو اپنے تحفظات کے حوالے سے خط لکھا دیا ہے۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ ’وزیراعظم پی ٹی آئی میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف تحقیقات کریں اور پارٹی کی بدنامی کا باعث بننے والوں کے خلاف کارروائی کریں۔‘