اظہار محبت پر لڑکے نے معافی مانگ لی، لڑکی موقف پر قائم
فواد چوہدری سمیت کئی مشہور شخصیات نے جوڑے کی حمایت کی ہے۔
کھلے عام اظہار محبت کرنے پر یونیورسٹی آف لاہور سے بے دخل کیے جانے والے 2 طلباء میں سے لڑکی کی شناخت حدیقہ جاوید کے نام سے ہوئی ہے جنہوں نے اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ لڑکے نے معافی مانگ لی ہے۔
جمعے کے روز انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا گیا کہ ایک طالبہ نے اپنے گھٹنوں پر بیٹھ کر طالب علم سے محبت کا اظہار کیا تھا۔ لڑکے کو پھول پیش کرنے کے بعد جوڑے نے ایک دوسرے کو گلے لگا لیا تھا۔
اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد یونیورسٹی آف لاہور نے دونوں طلباء کو ادارے سے بے دخل کردیا ہے اور انہیں یونیورسٹی کے احاطے میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔
اس کے بعد متعدد مشہور شخصیات نے یونیورسٹی کے طلبا کی حمایت کی ہے۔ جبکہ دوسری طرف چند لوگوں کی رائے تھی کہ یونیورسٹی کے طلباء کی 27 سیکنڈ کی ویڈیو کلپ بےہودہ ہے۔
حدیقہ جاوید نے سوشل میڈیا پر اپنے تازہ بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ وائرل ہونے والی ویڈیو شہرت حاصل کرنے کے لیے نہیں بنائی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ وائرل ویڈیو میں نظر آنے والے شہریار رانا نامی نوجوان کے ساتھ اس طرح کی وابستگی معمول کی بات ہے۔
For those who are thinking I want to become popular or it’s a publicity stunt! https://t.co/cG0o9pBaRH
— Hadiqa Javaid (@HadiqaZJavaid) March 13, 2021
اس کے برعکس شہریار رانا نے سرعام محبت کا اظہار کرنے پر معافی مانگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’اس معاملے میں پوری غلطی میری تھی اور مجھے اس پر افسوس ہے۔‘
The boy #ShehryarRana who had been proposed by @HadiqaZJavaid wrote a heartouching note for all people who are criticizing them 💔 pic.twitter.com/XNXq56ebA1
— Showbiz & News (@ShowbizAndNewz) March 14, 2021
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان میں لوگ حدیقہ پر صرف ان کی صنف کی وجہ سے بد کرداری کی مہر لگا رہے ہیں۔ حدیقہ نے سب کے سامنے اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے۔ اس کے بعد ساری غلطی میری تھی لہٰذا آپ مجھے بد کردار کہہ سکتے ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیے
اظہارِ محبت کی نہیں تشدد کی اجازت ہے
ادھر وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اس جوڑے کی حمایت کی ہے۔ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں انہوں نے لکھا کہ ’یونیورسٹی انتظامیہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔ لڑکیوں کو جائیداد سمجھنا اسلام کے خلاف ہے۔‘
مرضی سے شادی ہر لڑکی کا بنیادی حق ہے، اسلام عورتوں کو جو حقوق دیتا ہے مرضی کی شادی ان حقوق میں مرکزی حیثئیت رکھتی ہے یونیورسٹی انتظامیہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے، لڑکیوں کو پراپرٹی سمجھنا اسلام کے خلاف ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 15, 2021
روزنامہ جنگ میں خبر شائع ہوئی ہے کہ یہ جوڑا رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگیا ہے۔
لاھور یونیورسٹی میں پبلک کے سامنے ایک دوسرے سے منگنی کرنے والے جوڑے نے شادی کر لی
ہمارا مطالبہ؛ یونیورسٹی ان دونوں کو واپس داخلہ دے
ان رجعتی عناصر کے لئے شرم کا مقام جو اس جوڑے کے اس قدم کو فحاشی قرار دے رھے تھے۔
(روزنامہ جنگ لاھور ) pic.twitter.com/V4C9gnU8tx— Farooq Tariq (@FarooqTariq3) March 15, 2021
تاہم لڑکی یا لڑکے نے تاحال اس خبر پر کوئی ردعمل نہیں ظاہر کیا ہے۔