پاک افغان چمن سرحد سیل: یومیہ 10 کروڑ کا نقصان ہونے لگا

ادھر مظاہرین کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک کوٸٹہ چمن شاہراہ پر احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔

چمن سے ملحقہ پاک افغان سرحد آج 21 ویں روز بھی ہر قسم کی تجارت اور پیدل آمدورفت کے لئے بند ہے جس کے سبب تاجروں کو یومیہ تقریباً 10 کروڑ روپے کا نقصان ہورہا ہے۔

پاک افغان سرحد باب دوستی کی بندش کے خلاف آل پارٹیز تاجر اتحاد کی جانب سے کوٸٹہ چمن شاہراہ کوژک ٹاپ کے مقام پر رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کردی گئی جس سے اس بین الاقوامی شاہراہ پر ٹریفک کے آمدورفت معطل ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیے

اے پی سی مالاکنڈ نے ٹیکس سہولت سینٹر کے خاتمے کا مطالبہ کردیا

خواتین میں چھاتی کا کینسر: کرن کے زیر اہتمام آگاہی پروگرام کا انعقاد

کوئٹہ اور چمن کے درمیان شاہراہ کی بندش کے باعث مسافروں اور تاجروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ادھر مظاہرین کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک کوٸٹہ چمن شاہراہ پر احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔

تاجر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ چمن سے ملحقہ پاک ایران سرحد کی بندش کے باعث ان کے تقریباً ڈیڑھ ہزار ٹرک پھنس گئے ہیں جن پر اشیائے خورونوش ، میوہ جات اور دیگر سامان لدا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شاہراہ کی بندش کے باعث انہیں روزانہ تقریباً دس کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ افغانستان کے لیے درآمدات اور برآمدات بند ہونے کے سبب بلوچستان کے 50 ہزار تاجروں سمیت اس شعبہ سے منسلک لاکھوں متاثر ہورہے ہیں۔ تاجر رہنماؤں نے کہا کہ چمن کے باشندوں کی اکثریت کا روزگار سرحد پر تجارتی نقل و حمل سے وابستہ ہے۔

پاک افغان بارڈر باب دوستی اتوار کو بھی ہر قسم کی دوطرفہ تجارت اور پیدل آمدورفت کیلئے بند رہا تھا۔

چمن میں افغان شہریوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا جو کئی ہفتوں سے پاکستان میں سرحد کی بندش کے باعث پھنسے ہوئے ہیں۔ مشتعل  مظاہرین نے بارڈر روڈ پر ٹائر جلائے اور سیکورٹی کیلئے لگی خاردار تاریں اکھاڑ دیں اور توڑ پھوڑ بھی کی جس پر چمن انتظامیہ نے کئی مظاہرین کو حراست میں لے لیا تھا۔

متعلقہ تحاریر