پشاور میں سرکاری اراضی واگزار، مافیا بےنقاب نہ ہوسکی
محکمہ اینٹی کرپشن پشاور اور ضلعی انتظامیہ نوشہرہ نے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرکے سینکڑوں ایکڑ اراضی واگزار کروا لی۔
سوات موٹر وے پرسی پیک اور پاک فضائیہ کی اراضی پر نجی ہاوسنگ سوسائٹیز کے قبضے کا معاملہ، محکمہ اینٹی کرپشن پشاور اور ضلعی انتظامیہ نوشہرہ نے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرکے سینکڑوں ایکڑ اراضی واگزار کروا لی۔
محکمہ اینٹی کرپشن کے مطابق پاکستان ایئر فورس کی ملکیت میں شامل 2200 کنال اراضی واگزار کر لی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
قصور کے پھل والے میونسپل کمیٹی سے زیادہ بااختیار، گرین بیلٹ پر قبضہ
جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ کی زمین پر جعلسازی کے ذریعے قبضے کا معاملہ
اینٹی کرپشن ذرائع کے مطابق سرکاری اداروں کی 10 ہزار کنال اراضی پر غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیاں جاری ہیں، محکمہ مال اور ضلعی انتظامیہ نوشہرہ سے ریکارڈ تحویل میں لیا گیا ہے جس پر انکوائری کی جا رہی ہے۔
پشاور سوات موٹر وے کے قریب اراضی چین پاکستان اقتصادی راہداری، پاک فضائیہ اور دیگر سرکاری اداروں کی ملکیت ہے۔ مذکورہ اراضی پر مختلف سوسائٹیز، ہوٹل، ریسٹورنٹ اور باغات لگائے گئے ہیں۔
محکمہ اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ ناجائز تجاوزات اور قابضین کی وجہ سے سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے جبکہ غیر قانونی سرگرمیوں کی وجہ سے سی پیک پر تعمیراتی کام بھی متاثر ہو رہا ہے۔
نہایت قابل غور بات ہے کہ سرکاری اداروں کی سینکڑوں ایکڑ اراضی پر قبضہ مافیا پنجے گاڑ کر بیٹھ گئی ہے، موٹر وے جیسے روٹ کے اطراف میں زمین پر قبضہ کر کے اس پر تعمیرات کرنا چھوٹے مجرموں کا کام نہیں بلکہ اس کے پس پردہ بہت بڑے مافیاز کا ہاتھ ہے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس پر سخت سے سخت ایکشن لے کر یہ تحقیقات منظر عام پر لانی چاہئیں کہ راتوں رات ملک کا کون سا ایسا جرائم پیشہ گروہ ہے جو سرکاری اراضی پر قبضے کر لیتا ہے اور اداروں کو قبضہ چھڑانے کے لیے پروٹوکولز کی پیروی کرنا پڑتی ہے۔