کالعدم ٹی ایل پی کے دو مرکزی رہنما رہا، جی ٹی روڈ سے دھرنا ختم

علامہ سرور سیفی کا کہنا ہے ہمارے قائد سعد رضوی کی رہائی تک دھرنا جاری رہے گا۔

حکومت کی جانب سے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے دو مرکزی رہنماؤں کی رہائی کے بعد کالعدم تنظیم نے جی ٹی روڈ سے اپنا دھرنا ختم کردیا ہے۔

تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے حکومت ڈے معاہدہ طے ہونے کے بعد حالات معمول پر آنا شروع ہوگئے

تفصیلات کے مطابق فرانسیسی سفیر کو ناموس رسالت کے معاملے پر ملک بدر کرنے اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان کی رہائی پر ٹی ایل پی کارکنان نے اسلام آباد کی جانب مارچ کیا۔

یہ بھی پڑھیے

عبدالقدوس بزنجو بلوچستان اسمبلی کے بلامقابلہ قائد ایوان منتخب

پٹرولیم ڈیلرز کی ہڑتال کی دھمکی، ملک میں ایندھن بحران کا خدشہ

لاہور سے روانہ ہونے والے قافلے کے کارکنان اور پولیس کے درمیان کئی مقامات پر پرتشدد تصادم بھی ہوئے تاہم گزشتہ روز حکومت اور کالعدم ثی ایل پی کے مذکرات اسلام آباد میں ہوئے جس میں کالعدم تنظیم کے قائدین اور کارکنان کی رہائی سمیت دیگر مطالبات تسلیم کیے۔

دوسری طرف حکومت کے نے معاہدے کے تحت ٹی ایل پی کے کارکنان کو رہا کرنے کا سلسلہ شروع کردیا۔

ذرائع کے مطابق پشاور سے مرکزی علامہ ڈاکٹر شفیق آمینی اور شیخوپورہ سے نائب امیر پیر سید ظہیر الحسن بخاری کو رہا کردیا گیا ۔ پارٹی قائدین کی رہائی کے بعد ٹی ایل پی کارکنان نے جی ٹی روڈ کھول دیا جبکہ روڈ کے دونوں اطراف پر ٹریفک کی آمدورفت شروع ہو گئی ہے۔

لانگ مارچ کی قیادت کرنے والے مرکزی رہنما امیر جنوبی پنجاب علامہ سرور سیفی نے نیوز 360 سے گفتگو میں کہا ہےکہ جب تک پارٹی کے تمام کارکنان رہا نہیں ہو جاتے دھرنہ جاری رہے گا ہمارے مطالبات حکومت تسلیم کر رہی ہیں اس لئے راستے کھول رہے ہیں۔ علامہ سعد رضوی کی رہائی تک ہم یہاں سے جانے والے نہیں۔

دوسری طرف جی ٹی روڈ پر رکاوٹیں ہٹانے کے بعد ٹریفک اپنے معمول کے مطابق رواں دواں ہے۔

متعلقہ تحاریر