ڈسکہ ضمنی الیکشن کی تحقیقاتی رپورٹ جاری
الیکشن کمیشن نے انتخابی فہرستوں کی تیاری پر معمور عملے کی تقرری و تبادلے پر پابندی عائد کر دی۔

الیکشن کمیشن نے رواں سال کے آغاز میں پنجاب کے شہر ڈسکہ میں منعقدہ ضمنی الیکشن سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ڈسکہ میں ضمنی انتخاب آزاد اور شفاف ماحول میں نہیں ہوئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز محمد اقبال نے عملے کو ہدایت دی کہ شہری علاقوں میں ووٹنگ کا تناسب 25 فیصد سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے
الیکشن کمیشن ڈانٹ سکتا ہے، یہ ان کا حق ہے، چیئرمین نادرا
ڈسکہ انتخاب پر مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کا الیکشن کمیشن پر دباؤ
ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز نے الیکشن کمیشن کے پریزائیڈنگ افسر سے کہا کہ پولیس کی مدد سے پولنگ اسٹیشنز کو وقت سے پہلے ہی ساڑھے چار بجے بند کر دیں۔
دوسری طرف ای سی پی نے انتخابی فہرستوں کی تیاری پر معمور عملے کی تقرری و تبادلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
الیکشن کمیشن نے تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو مراسلہ ارسال کیا ہے جس کے مطابق صوبائی حکومتیں محکمہ تعلیم کے ایسے کسی بھی افسر کا تبادلہ نہیں کرسکتیں جو کہ انتخابی فہرست کی تیاری میں شریک ہیں۔
ذرائع کے مطابق کئی ضلعوں میں ریٹرننگ افسران کی تعیناتی کے بعد انہیں تبادلے کے احکامات دئیے گئے تھے۔
صوبہ سندھ اور پنجاب میں محکمہ تعلیم سے لیے گئے جن افسران کو ریٹرننگ افسر بنایا گیا تھا ان کے تبادلے کردئیے گئے تھے جس کی وجہ سے ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کو انتخابی فہرستوں کی تیاری میں مشکلات درپیش تھیں۔