گاندھی نے بھیک میں آزادی حاصل کی، کنگنا رناوٹ

ایسے ثبوت موجود ہیں کہ گاندھی بھگت سنگھ کو پھانسی دلوانا چاہتے تھے، بالی ووڈ اداکارہ کے بیانات سے بھارت میں نئی بحث شروع ہوگئی۔

ہمیشہ کی طرح اپنے کمنٹس سے نئے نئے تنازعات پیدا کرنے والی بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوٹ نے دعویٰ کیا کہ سبھاش چندرا بوسے اور بھگت سنگھ کو مہاتما گاندھی کی طرف سے کوئی مدد نہیں ملی۔

کنگنا نے گاندھی جی کے ‘اہنسا’ (عدم تشدد) کے فلسفے کا بھی مذاق اڑایا اور کہا کہ دوسرا گال بھی پیش کرنے سے آپ کو بھیک مل سکتی ہے آزادی نہیں۔

یہ بھی پڑھیے

بالی وڈ کی تناز عات کی ملکہ، کنگنارناوت  نے اپنی شادی کا عندیہ دے دیا

بھارتی سیاستدان مودی کی "بی ٹیم” نکلے، پاک بھارت میچ کی مخالفت

پچھلے ہفتے بھی انہوں نے بھارت کی آزادی کو ‘بھیک’ سے تشبیہہ دی تھی اور کہا تھا کہ آزادی تو 2014 میں ملی ہے جب نریندرا مودی کی حکومت اقتدار میں آئی۔

انسٹاگرام پر بھی اپنی پوسٹس میں کنگنا نے مہاتما گاندھی کو نشانہ بنایا اور کہا کہ اپنے ہیروز کا انتخاب سوچ سمجھ کر کریں۔

کنگنا نے ایک پرانی خبر کی ہیڈلائن شیئر کی تھی جس کے مطابق گاندھی نے جواہر لال نہرو اور محمد علی جناح کے ہمراہ ایک برطانوی جج کے ساتھ معاہدہ کیا تھا کہ اگر سبھاش چندرا بوسے ملک میں داخل ہوئے تو انہیں برطانوی حکومت کے حوالے کردیا جائے گا۔

کنگنا رناوٹ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ یا تو آپ گاندھی کے مداح ہیں یا ناتاجی کے حمایتی، آپ دونوں نہیں ہوسکتے، انتخاب کریں اور فیصلہ کریں۔ اس کے بعد سے کنگنا کا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل ہوگیا ہے۔

ایک دوسری پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ جنہوں نے آزادی کے لیے لڑائی کی انہیں ایسے افراد نے اپنے آقاؤں کے حوالے کیا جن کے خون میں اتنا بھی جوش نہیں تھا کہ ظالم سے لڑ سکیں۔

کنگنا رناوٹ نے گاندھی جی پر خوب تنقید کی، انہوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ ایسے ثبوت موجود ہیں کہ گاندھی بھگت سنگھ کو پھانسی دلوانا چاہتے تھے۔

یاد رہے کہ پچھلے ہفتے بھارتی صدر رام ناتھ کونڈ سے پدما شری ایوارڈ وصول کرنے کے صرف دو دن بعد کنگنا رناوٹ نے ‘آزادی’ والا بیان دیا تھا۔

اس کے بعد سے کنگنا پر پورے ملک کے سیاستدان تنقید کررہے ہیں، مورخین، اساتذہ اور ساتھی اداکار بھی اُن کے خیالات پر ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ایوارڈ واپس کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر