ای سی سی نے پیٹرولیم ڈیلرز کے منافع میں اضافے کی منظوری دے دی

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سی) اور پیٹرولیم ڈیلرز کے موٹر اسپرٹ (ایم ایس) اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کے نظرثانی شدہ منافع کی منظوری دے دی۔

سرکاری طور پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ "ای سی سی نے تفصیل سے بحث کی اور تیل کی قیمتوں میں آئندہ نظرثانی کے بعد موٹر اسپرٹ اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کے لیے او ایم سی اور ڈیلرز کے مارجن میں اضافے کے لیے وزارت توانائی کی طرف سے پیش کی گئی تجویز کی منظوری دے دی۔”

یہ بھی پڑھیے

مہنگائی، تجارتی خسارہ اور ڈالر کی اونچی اڑان اسٹاک مارکیٹ کو لے بیٹھی

منی بجٹ تیار ہے حکومت کے گرین سگنل پر پیش کردیں گے، چیئرمین ایف بی آر

یہ تازہ نظرثانی گزشتہ ہفتے پٹرولیم ڈیلرز کی ملک گیر ہڑتال کے بعد کی گئی ہے، جس نے بڑھتی ہوئی مہنگائی اور روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے لاگت میں اضافے کو ظاہر کیا گیا تھا۔

پیٹرولیم ڈیلرز کے ساتھ معاہدے کے تحت، حکومت نے منافع کے مارجن میں اضافے کی اجازت دی ہے۔ ابتدائی طور پر تقریباً 1 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تاہم چھ ماہ کے بعد فی لیٹر پرائس پر مارجن 4.4 فیصد رکھا جائے گا۔

ڈیلرز نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت فروخت میں 6 فیصد اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔ حالیہ اضافے سےقبل پیٹرولیم ڈیلرز 3.91 روپے فی لیٹر منافع چارج کر رہے تھے جو اب یہ بڑھ کر 4.90 روپے ہو جائے گا۔

وزیر اقتصادی امور عمر ایوب خان کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا تھا جس میں وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات شوکت ترین، وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام، وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی نے شرکت کی۔

متعلقہ تحاریر