حکومتی اتحادی رکن نے قومی سلامتی بریفنگ کو مذاق میں اڑا دیا

حکومت کی اتحادی جماعت جی ڈی اے نے قومی سلامتی بریفنگ کے متعلق سوال پر طنزیہ انداز میں احتیاطی تدابیر بیان کردیں۔

آج قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف کی سربراہی میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں پارلیمینٹیرینز نے بھی شرکت کی، حکومت کی اتحادی جماعت جی ڈی اے کی رکن سائرہ بانو کو لیکن اس اہم میٹنگ کے بعد مذاق سوجھنے لگا۔

اہم ترین اجلاس کے بعد ایم این اے سائرہ بانو سے سوال کیا گیا کہ اجلاس میں کیا بریفنگ دی گئی ہے؟ کوئی پالیسی بھی دی گئی ہے قومی سلامتی پر؟

اس پر سائرہ بانو نے طنزیہ سنجیدگی کے ساتھ جواب دیا کہ جی جی، رات سونے سے پہلے دروازے کو کنڈی لگالیں، کھلے برتنوں کو ڈھک دیجیے، گیس کا ہیٹر بند کریں تو سوئی گیس کا والوو بھی بند کر دیجیے۔

یہ بھی پڑھیے

آذربائیجان اور آرمینیا میں نئی جھڑپ، متعدد فوجی ہلاک

بھارتی فوج کا ناگا لینڈمیں 13بےگناہ شہریوں کے قتل کا اعتراف

انہوں نے اسی طنز کے ساتھ گفتگو جاری رکھی اور کہا کہ کھانے پینے کی چیزوں کو ڈھانک کر رکھیں، بجلی کی چیزوں کو ہاتھ مت لگائیں اور دوائیں بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں۔

جب صحافی نے حیرت زدہ ہو کر سوال پوچھا کہ آج یہ پالیسی دی گئی ہے تو سائرہ بانو طنزیہ مسکراہٹ کے ساتھ گزر گئیں۔

ناجانے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی غیر سنجیدہ خاتون رکن اسمبلی کو قومی سلامتی کی اہم ترین میٹنگ میں کیوں مدعو کیا گیا؟

ان کے تو ناز و انداز اور گفتار کہیں سے بھی سنجیدگی محسوس نہیں ہو رہی۔

وزیراعظم عمران خان کو سائرہ بانو کی اس طنزیہ اور غیر محتاط گفتگو کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے اور ان کو طلب کر کے پوچھنا چاہیے کہ انہوں نے ایسی بات کیوں کی؟

کیا قومی سلامتی کے امور کی یہی وقعت رہ گئی ہے کہ منتخب اراکین اس طرح سے طنز کریں اور مذاق بنائیں؟

کیا قومی سلامتی کے ادارے اس لیے اتنی محنت کرتے ہیں اور قربانیاں دیتے ہیں کہ بعد میں ان غیرسنجیدہ رہنماؤں کے ہاتھوں تمسخر کا نشانہ بنیں؟

متعلقہ تحاریر