ریحام خان کی گاڑی پر مبینہ فائرنگ، مقدمہ درج
گاڑی پر فائرنگ کی گئی، پرسنل سیکرٹری اور ڈرائیور موجود تھے، دو موٹرسائیکل سوار ملزمان نے گاڑی روکنے کی کوشش کی، ریحام خان۔
گزشتہ رات صحافی ریحام خان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی، یہ بات انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتائی، یہ گاڑی ان کے بھتیجے کی شادی سے واپس گھر لوٹ رہی تھی۔
On the way back from my nephew’s marriage my car just got fired at & two men on a motorbike held vehicle at gunpoint!! I had just changed vehicles.
My PS & driver were in the car. This is Imran Khan’s New Pakistan? Welcome to the state of cowards, thugs & the greedy!!— Reham Khan (@RehamKhan1) January 2, 2022
ریحام خان نے ٹویٹ کی کہ شادی سے واپسی پر میری گاڑی پر فائرنگ کی گئی، دو موٹرسائیکل سوار افراد نے گاڑی روکنے کی بھی کوشش کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرا پرسنل سیکرٹری اور ڈرائیور گاڑی میں تھے، کیا یہ ہے عمران خان کا نیا پاکستان؟ یہ ہے بزدلوں، لٹیروں اور لالچیوں کی ریاست۔
ایک اور ٹویٹ میں ریحام خان نے ایف آئی آر درج کرنے کے لیے جمع کروائی گئی درخواست کی کاپی بھی شیئر کی۔
Shams Colony Station Islamabad application submitted. Awaiting FIR.
👇🏽 pic.twitter.com/HSUtIRlABy— Reham Khan (@RehamKhan1) January 3, 2022
حیرت انگیز طور پر اس درخواست میں فائرنگ کا کہیں ذکر نہیں، شمس کالونی پولیس اسٹیشن اسلام آباد میں یہ درخواست ریحام خان کے پرسنل سیکرٹری کی جانب سے دی گئی ہے۔
اندراج مقدمہ کی درخواست میں صرف یہ لکھا ہے کہ دو مسلح موٹرسائیکل سواروں نے گاڑی کو روکنے کی کوشش کی اور ہمیں گاڑی سے اتارنا چاہا۔
یہ واقعہ یقیناً افسوسناک ہے اور متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے کہ مجرمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے لیکن اس واقعے کی اصل نوعیت معلوم ہونا بھی اتنا ہی ضروری ہے تا کہ درست سمت میں تحقیقات ہوسکیں۔