ریحام خان کی گاڑی پر مبینہ فائرنگ، مقدمہ درج

گاڑی پر فائرنگ کی گئی، پرسنل سیکرٹری اور ڈرائیور موجود تھے، دو موٹرسائیکل سوار ملزمان نے گاڑی روکنے کی کوشش کی، ریحام خان۔

گزشتہ رات صحافی ریحام خان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی، یہ بات انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتائی، یہ گاڑی ان کے بھتیجے کی شادی سے واپس گھر لوٹ رہی تھی۔

ریحام خان نے ٹویٹ کی کہ شادی سے واپسی پر میری گاڑی پر فائرنگ کی گئی، دو موٹرسائیکل سوار افراد نے گاڑی روکنے کی بھی کوشش کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرا پرسنل سیکرٹری اور ڈرائیور گاڑی میں تھے، کیا یہ ہے عمران خان کا نیا پاکستان؟ یہ ہے بزدلوں، لٹیروں اور لالچیوں کی ریاست۔

ایک اور ٹویٹ میں ریحام خان نے ایف آئی آر درج کرنے کے لیے جمع کروائی گئی درخواست کی کاپی بھی شیئر کی۔

حیرت انگیز طور پر اس درخواست میں فائرنگ کا کہیں ذکر نہیں، شمس کالونی پولیس اسٹیشن اسلام آباد میں یہ درخواست ریحام خان کے پرسنل سیکرٹری کی جانب سے دی گئی ہے۔

اندراج مقدمہ کی درخواست میں صرف یہ لکھا ہے کہ دو مسلح موٹرسائیکل سواروں نے گاڑی کو روکنے کی کوشش کی اور ہمیں گاڑی سے اتارنا چاہا۔

یہ واقعہ یقیناً افسوسناک ہے اور متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے کہ مجرمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے لیکن اس واقعے کی اصل نوعیت معلوم ہونا بھی اتنا ہی ضروری ہے تا کہ درست سمت میں تحقیقات ہوسکیں۔

متعلقہ تحاریر