پشاور سے جلال آباد اور کوئٹہ سے قندھار تک بس چلے گی

اعلیٰ حکام پر مشتمل وفد جلد افغانستان کا دورہ کرے گا، اسلام آباد میں افغانستان بین الوزارتی کوآرڈینیشن سیل کے اجلاس میں بریفنگ۔

پشاور سے افغانستان کے شہر جلال آباد اور کوئٹہ سے قندھار کے درمیان بس سروس چلائی جائے گی جس کے لئے منصوبہ بندی کا آغاز کردیا گیا ہے۔ اس سلسلہ میں جلد ہی طریقہ کار وضع کرلیا جائے گا۔

یہ بات اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت اسلام آباد میں افغانستان بین الوزارتی کوآرڈینیشن سیل کے اجلاس میں بتائی گئی۔

یہ بھی پڑھیے

صوبائی حکومت کا پاک افغان دوستی بس سروس فعال کرنے کا فیصلہ

کراچی گرین لائن بس چل پڑی،سروس پہلے ہی دن تاخیر کاشکار

اجلاس میں قومی سلامتی کے مشیر اور بین الوزارتی سیل کے کنوینر معید یوسف نے سیل کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے افغانستان کے لیے انسانی امداد کے عمل کو آسان بنانے کے لیے فورم کی جانب سے کیے گئے مختلف اقدامات پر اب تک کی پیش رفت کے بارے میں بتایا۔

اسپیکر کو بتایا گیا کہ وزیراعظم عمران خان کی طرف سے اعلان کردہ 5 ارب کے امدادی پیکج میں کھانے پینے کی اشیاء، زندگی بچانے والی ادویات اور موسم سرما کے لیے گرم لباس، خیموں اور کمبلوں سمیت پناہ گاہوں کی فوری فراہمی شامل ہے۔

معید یوسف نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے افعانستان میں طبی شعبہ میں کام کرنے والی بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کے لیے ویزا جاری کرنے کے خصوصی انتطامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رکے ہوئے مریضوں کو افغانستان واپسی کے لیے سہولت فراہم کی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو طویل مدتی قیام کی اجازت دینے کی تجویز کو وزیراعظم کی حتمی منظوری کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

پشاور سے جلال آباد اور کوئٹہ سے قندھار کے درمیان بس سروس کے آغاز کے لیے طریقہ کار پر کام کیا جا رہا ہے، اعلیٰ حکام پر مشتمل ایک وفد جلد ہی افغانستان کا دورہ کرے گا تاکہ افغان حکومت کے ساتھ تمام امداد سے متعلق امکانات پر مزید بات چیت کی جاسکے۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ دنیا کو افغانستان کے عوام کو اس مشکل وقت میں تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن اور استحکام سے نہ صرف افغان عوام کو بلکہ پاکستان کو بھی وسطی ایشیائی ممالک تک رسائی حاصل ہوگی اور باہمی تجارت اور رابطوں میں اضافہ ہوگا۔

متعلقہ تحاریر