کالعدم ٹی ٹی پی نے خالد بلتی کی ہلاکت کی تصدیق کردی

کالعدم ٹی ٹی پی ترجمان کا کہنا ہے محمد خراسانی عرف خالد بلتی 2011 میں ہجرت کرکے افغانستان پہنچے تھے اور انہوں نے ٹی ٹی پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے محمد خراسانی عرف خالد بلتی کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔ واضح رہے کہ محمد خراسانی گلگت بلتستان کا رہائشی تھے جو کافی عرصہ کراچی میں مقیم رہے اور کراچی میں ہی جامعۃ الرشید میں مدرس کے فرائض بھی انجام دیتے رہے۔

تفصیلات کے مطابق محمد خراسانی عرف خالد بلتی کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کالعدم ٹی ٹی پی نے کہنا ہے کہ تین روز قبل خالد بلتی کو نامعلوم افراد نے قتل کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

پچھلے امریکی صدور کے مقابلے میں جوبائیڈن کیمرے سے دور

مظاہرین کو بغیر وارننگ گولی مار دی جائے، قازقستان کے صدر کا حکم

کالعدم ٹی ٹی پی کے مطابق مفتی خالد بلتی کو تین روز قبل افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار میں قتل کیا گیا تھا۔

ٹی ٹی پی کے موجودہ ترجمان، جو محمد خراسانی عرف خالد بلتی کے قریبی ساتھی ہیں ، نے ایک بیان میں اس کی موت کی تصدیق کی لیکن اس کی کوئی تفصیلات نہیں بتائی گئیں کہ ان کی موت کیسے ہوئی۔

پاکستان کے ایک سینئر سیکیورٹی اہلکار نے پیر کو بلتی کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ٹی ٹی پی کا موجودہ ترجمان تھا۔ تاہم کالعدم ٹی ٹی پی نے اپنے بیان میں پاکستان کے سیکورٹی اہلکار کی بات کو رد کردیا تھا۔

پاکستان کے معروف اخبار ڈان کی رپورٹ کے مطابق خالد بلتی کا نماز جنازہ منگل کے روز افغانستان کے مشرقی صوبے کنڑ میں ادا کیا گیا اور انہیں وہیں سپرد خاک کر دیا گیا تھا۔

دریں اثنا، ٹی ٹی پی کے موجودہ ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ان کی تنظیم "ایک مذہبی اسکالر اور سیاسی امور کے ماہر شخص سے محروم ہو گیا جو کہ ایک بہت بڑا نقصان ہے۔”

کالعدم ٹی ٹی پی ترجمان کا کہنا ہے محمد خراسانی عرف خالد بلتی 2011 میں ہجرت کرکے افغانستان پہنچے تھے اور انہوں نے ٹی ٹی پی میں شمولیت اختیار کی تھی اس کے بعد سے وہ سرگرم تھے۔

واضح رہے کہ محمد خراسانی گلگت بلتستان کا رہائشی تھے جو کافی عرصہ کراچی میں مقیم رہے اور کراچی میں ہی جامعۃ الرشید میں مدرس کے فرائض بھی انجام دیتے رہے ، محمد خراسانی خالد بلتی طالبان کے عمر میڈیا سیل میں نشر و اشاعت کا کام انجام دیتے رہے ہیں جس کی وجہ سے ان کو طالبان کے میڈیا سے رابطوں اور کام کے طریقہ کار سے بھر پور واقفیت  تھا اس وجہ سے 2014 میں شاہد اللہ شاہد کے بعد کالعدم ٹی ٹی پی کے ترجمان مقرر ہوئے تھے۔

متعلقہ تحاریر