نئے نظام میں بلدیاتی اداروں کو مکمل اختیارات حاصل ہیں،ایڈمنسٹریٹر کراچی

آئندہ میئر کراچی چیئرمین سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ ہوگا،آئین میں صحت اور تعلیم بلدیاتی نہیں بلکہ صوبائی معاملہ ہے،مرتضیٰ وہاب

ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ نئے نظام میں بلدیاتی اداروں کو مکمل اختیارات دیے گئے ہیں،آئندہ میئر کراچی چیئرمین سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ ہوگا،آئین میں صحت اور تعلیم بلدیاتی نہیں بلکہ صوبائی معاملہ ہے۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ریونیو کے بغیر کوئی گھر یا ادارہ نہیں چل سکتا،جس دن صحیح طریقے سے پیسے اکھٹے کرنے شروع ہوگئے پتا چل جائے گا کیا کیا بہتری کے کام ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ کے بلدیاتی قانون پر مذاکرات: پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کی کمیٹیاں تشکیل

سندھ کی اپوزیشن نے نئے بلدیاتی قانون کیخلاف طبل جنگ بجادیا

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے مزید کہا کہ ماضی میں تواتر کے ساتھ اختیارات نہ ہونے کا رونا رویا گیا،  جس پر یہ ایک عام تاثر بن گیا،میئر کراچی کو بلدیاتی امور کی ادائیگی سے کسی نے نہیں روکا تھا،2021 میں نئی حلقہ بندیوں کا وقت آیا تو لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ریفارمز کی گئیں،تما م سیاسی پارٹیوں او راسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد فیصلے کئے گئے۔

مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ نئے نظام میں بلدیاتی اداروں کو مکمل اختیارات دیئے گئے ہیں ۔تنقید برائے تنقید ٹھیک نہیں تنقید ہمیشہ کارکردگی پر ہونی چاہیے،آئین میں صحت اور تعلیم بلدیاتی نہیں بلکہ صوبائی سبجیکٹ ہیں،ریونیو کے بغیر کوئی گھر یا ادارہ نہیں چل سکتا،جس دن صحیح طریقے سے پیسے اکھٹے کرنے شروع ہوگئے پتا چل جائے گا کیا کیا بہتری کے کام ہوسکتے ہیں۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا  کہ  کراچی میں چالیس سڑکوں کو کمرشلائز کرنے کی وجہ سے تنگ جگہوں پر بلند و بالا عمارتیں تعمیر ہوگئیں۔  شہریوں کو اس فیصلے سے نقصان اٹھانا پڑا اور موجودہ انفراسٹرکچر شدید متاثر ہوا۔  سٹی ناظم کے کامو ں کے نتیجے میں لوگوں نے صوبائی حکومت کو مورد الزام ٹھرانا شروع کردیا تھا۔

مرتضیٰ وہاب نے کہاکہ اگر صورتحال ٹھیک کرنی ہے تو میونسپل ٹیکسز کے نظام کو دنیا کے دیگر بڑے شہروں کی طرز پر چلانا ہوگا۔  فنڈز جمع ہونگے تو عوام منتخب نمائندوں سے پوچھ سکیں گے کہ پیسے کہاں خرچ کئے گئے۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ شہر کو بہتر بنانے کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو دوبارہ فعال کرنا ہوگا،سب کا اپنا سیاسی نکتہ نظر ہوسکتا ہے مگر ہمیں اپنے شہر کو اون کرنا چاہئے،ماضی میں کراچی کی بہت منفی برانڈنگ کی گئی حالانکہ یہ شہراتنا برا نہیں ہے،وقت آگیا ہے کہ اختیارات کا صحیح استعمال کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پانی کی کمی کے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے مقامی، صوبائی اور وفاقی حکومت کو مل کر کام کرنا ہے۔ کراچی میں ڈی سیلی نیشن پلانٹ کی تنصیب میں صوبائی حکومت ہماری مدد کررہی ہے۔ شہری خود صفائی  کا خیال رکھیں گے تو شہر صاف ستھرا اور خوبصورت رہے گا۔انہوں نے کہاکہ سیاسی بلیم گیم پر نہیں جاؤں گا، شہریوں کو چاہئے کہ اپنے ادارے کے ایم سی سے تعاون کریں۔

متعلقہ تحاریر