چین میں کرپٹ افسران کے اعتراف جرم پر ٹی وی سیریز بن گئی

چینی صدر شی جن پنگ نے بدعنوانی کے خلاف مہم شروع کی، 10 لاکھ سے زائد افسران کو سزائیں دی جاچکی ہیں، کرپٹ افسران پر سرکاری ٹی وی نے سیریز بنائی ہے۔

کرپشن کے خلاف چین میں جاری حکومتی مہم پر مبنی ٹی وی سیریز کو چین میں بہت پسند کیا جارہا ہے، اس سیریز میں کرپشن کے الزام میں گرفتار ہونے والے چینی عہدیداران کو بےنقاب کیا گیا ہے۔

کمیونسٹ پارٹی کے متعدد رہنما چینی صدر شی جن پنگ کی انسداد بدعنوانی کی مہم کی زد میں آگئے ہیں، ناقدین کا کہنا ہے کہ صدر مملکت اپنے سیاسی مخالفین کو راستے سے ہٹانے کیلیے ایسا کر رہے ہیں۔

سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کی جانب سے نشر کی گئی پانچ حصوں پر مبنی سیریز میں سابق عہدیداران کے اعتراف جرم کو ریکارڈ کیا گیا ہے، ان عہدیداران نے کرپشن کا اعتراف کیا، جس میں سابق سیکیورٹی وزیر سن لیجون بھی شامل ہیں۔

سیکیورٹی منسٹر ہانگ کانگ میں بےامنی کے دوران وہاں سلامتی کی صورتحال کنٹرول کرنے کیلیے کام کر رہے تھے، اس مدت میں ان پر رشوت لینے، اسٹاک مارکیٹ میں مصنوعی تبدیلی کرنے، غیرقانونی ہتھیار رکھنے اور جنسی عمل کیلیے رقم دینے کے الزامات ہیں۔

ٹی وی سیریز میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سن نے 14 ملین ڈالر کی رشوت لی جو کہ سی فوڈ کے چھوٹے کھانوں میں تھی، بعد ازاں رشوت دینے والے شخص کو جیانگسو صوبے کا پولیس چیف تعینات کردیا۔

سی سی ٹی وی کی جانب سے ملزمان کے اعتراف پر مبنی ریکارڈ شدہ ویڈیوز نشر کرنا ایک معمول کی بات ہے، ان ملزمان میں سابق عہدیدران بھی شامل ہوتے ہیں، عدالت سے قبل ہی ان کا اقرار جرم ٹی وی پر نشر کردیا جاتا ہے۔

ایک اور قسط میں چین کی سائنس اور ٹیکنالوجی ایسوسی ایشن کے سابق سربراہ چین گینگ کا اعتراف جرم دکھایا گیا، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے غیرقانونی فنڈز سے 86 ہزار گز کا نجی کمپاؤنڈ تعمیر کیا جس میں چینی طرز کی رہائشگاہ، سوئمنگ پول اور مصنوعی ساحل شامل تھا۔

ٹی وی سیریز میں دیگر ملزمان پر کروڑوں ڈالرز کی کرپشن کا الزام ہے، چین میں کرپشن کے ملزمان سے ان کی دولت، پارٹی کی رکنیت چھین لی جاتی ہے اور وہ باقی زندگی جیل میں گزارتے ہیں یا سزائے موت ہوجاتی ہے۔

10 لاکھ سے زائد عہدیداران کو انسداد بدعنوانی کی مہم کے تحت سزا دی جاچکی ہے۔

متعلقہ تحاریر