پرویز مشرف کیخلاف انکوائری نہ کرنے پر چیئرمین نیب کو توہین عدالت کو نوٹس جاری
کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دیتے ہوئے بتایا کہ عدالت نے مشرف کے خلاف نیب آرڈیننس کے تحت کارروائی کا حکم دیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف کرپشن کی انکوائری نہ کئے جانے کے معاملے پر چیئرمین نیب کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس سر دار اعجاز اسحاق پر مشتمل ڈویژن بنچ نے درخواست کی سماعت کی۔ یہ درخواست کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیے
رانا شمیم کے خلاف نیب تحقیقات کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
نواز شریف کیخلاف پلاٹ الاٹمنٹ کیس بند ہونے کی خبریں بےبنیاد، نیب
درخواست گزار کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈووکیٹ کے وکیل کی جانب سے عدالت میں موقف اختیار کیا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف نیب آرڈی نینس کے تحت کارروائی ہو سکتی ہے۔
پرویز مشرف کے خلاف کارروائی کے لیے 2 اپریل 2013 اور اسی برس 10 اپریل اور 20 نومبر کو دستاویزی ثبوتوں کے ہمراہ شکایات بھجوائی تھیں مگرعدالتی حکم کے باوجود نیب حکام کی جانب سے پرویز مشرف کے خلاف شکایت پر کارروائی نہیں کی گئی۔
درخواست گزار کی جانب سے سے استدعا کی گئی تھی کہ عدالتی حکم عدولی پر چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ اس عدالت نے جو فیصلہ سنایا تھا وہ چیلنج کیا گیا تھا؟ جس پر درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ فیصلہ چیلنج نہیں ہوا اور وہ حتمی صورت اختیار کر گیا ہے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد نوٹس جاری کرتے ہوئے چئیرمین نیب سے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا ہے۔